لاہور(خصوصی نامہ نگار) ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف تحریک لبیک پاکستان نے لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کا آغاز کردیا، مارچ کی قیادت امیر تحریک علامہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کررہے ہیں۔ ان کے ہمراہ پیر سید ظہیرالحسن شاہ بخاری،علامہ غلام غوث بغدادی، ڈاکٹر شفیق امینی، علامہ قاضی محمود احمد، صاحبزادہ نعیم عارف نوری، علامہ نواز بشیر جلالی سمیت دیگر رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ داتا دربار بھاٹی چوک سے مارچ براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد پہنچے گا، تحریک لبیک پاکستان کے لاہور سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، تحریک لبیک پاکستان کے قافلے راستے میں مرکزی قافلے کا حصہ بنیں گے۔ گستاخانہ خاکوں کیخلاف مارچ میں شرکت کیلئے سندھ اسمبلی میں تحریک لبیک پاکستان کے پارلیمانی لیڈر مفتی قاسم فخری سمیت دوسرے صوبوں سے بھی ذمہ داران گذشتہ روز لاہور پہنچے، دن بھر صوبائی دارالحکومت سمیت مختلف شہروں سے کارکنان ٹولیوں کی شکل میں جمع ہوتے رہے۔ دوسری طرف علامہ خادم حسین رضوی کے زیر صدارت تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں پیر افضل قادری، علامہ وحید نور اور صاحبزادہ عثمان علی جلالی سمیت دیگر نے شرکت کی اور فیصلہ کیا کہ مطالبات کی منظوری تک اپنے فیصلے سے نہیں ہٹیں گے۔ علامہ خادم حسین رضوی دیگر رہنمائوں کے ساتھ مارچ کی قیادت کیلئے پہنچے تو یہاں کارکنان ان کے استقبال کیلئے موجود تھے۔ اسلام آباد رمارچ سے قبل علامہ خادم حسین رضوی نے اپنی مادری زبان پوٹھواری میں شرکاء مارچ سے خطاب کیا۔ انہوںنے کہا کہ یہ سفر ہے کوئے جاناں، یاں قدم قدم بلائیں، جسے زندگی ہو پیاری، وہ یہیں سے لوٹ جائے۔ تحریک لبیک والے شہید ہوجائیں گے، لیکن اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حکومت پاکستان ہالینڈ کے گستاخانہ مقابلے رکوانے کیلئے عملی اقدامات کرے۔ حکومت اگر خاکوں کا مقابلہ نہیں روک سکتی تو ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرے۔ ہالینڈ سے پاکستانی سفیر کو واپس طلب کیاجائے اور پاکستان سے ہالینڈکے سفیرکوبیدخل کیاجائے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہاکہ مطالبات کی منظوری کے بغیر واپس گھر جانے کا کوئی آپشن نہیں۔ ہم جو کہتے ہیں وہ جان دیکر بھی پورا کرتے ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم رضوی نے کہا کہ ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ناموس رسالت کا مسئلہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں یہ ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے اس پر کسی قسم کے کمپرومائز یا لچک کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا۔ اس موقع پر کارکنان نے ہالینڈ کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، ہالینڈ کے قومی پرچم کو پیروں تلے روندا گیا اور گستاخ کے پتلے کو جوتے بھی مارے گئے۔ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاج پر حکومت اور تحریک لبیک پاکستان میں مذاکرات ناکام ہو گئے، تحریک لبیک یارسول اللہ کی قیادت ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدرکرنے کے مطالبے پر برقرار رہی جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے میڈیا سیکرٹری صاحبزادہ عثمان علی جلالی نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد حکومت نے مزید وقت مانگ لیا ہے۔گزشتہ روز تحریک لبیک پاکستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف روانہ ہونے والا تھا کہ وفاقی وزیر مذہبی امور پیرنورالحق کی سربراہی میں حکومتی وفد صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور دیگر افسران تحریک لبیک پاکستان کی قیادت سے مذاکرات کیلئے پہنچے اور انہوں نے بانی تحریک لبیک پیر محمد افضل قادری سے مذاکرات کئے۔ پیر افضل قادری کے ہمراہ علامہ وحید نور ڈاکٹر شفیق امینی ودیگر تھے۔ملاقات کے دوران وفاقی وزیرمذہبی امور نے وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا اور گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مارچ نہ کرنے کی درخواست کی۔ پیرنورالحق نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماں کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت گستاخانہ خاکوں کیخلاف ہرممکن قدم اٹھارہی ہے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیرخارجہ کو فون کرکے اس حوالے سے مسلمانوں کی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ اس معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بھی طلب کیا جارہا ہے۔ حکومتی نمائندوں کی طرف سے تحریک لبیک کے رہنمائوں کو باور کرایا گیا کہ گستاخانہ خاکوں کے مسئلے پر عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ دوسری طرف تحریک لبیک پاکستان کے رہنما نے پاکستان میں تعینات ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدری کے مطالبے پر ڈٹے رہے جس کے نتیجے میں مذاکرات ناکا م ہوگئے۔