اسلام آباد(نا مہ نگار) قومی کمیشن برائے انسانی ترقی (این سی ایچ ڈی) کی چیئرپرسن روزینہ عالم خان نے کہا ہے کہ کمیشن سکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے اور ہنرمند بنانے کیلئے کوشاں ہے اور وہ معاشرے کے کمزور طبقات خاص طور پر خواتین کی ترقی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کو این سی ایچ ڈی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے این سی ایچ ڈی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ این سی ایچ ڈی 2 کروڑ 28 لاکھ سکولوں سے باہر رہ جانے والے بچوںپر خاص طور پر توجہ دے رہی ہے، این سی ایچ ڈی سالانہ سکولوں میں داخلہ کی مہم پاکستان کے 124 اضلاع میں شروع کر تی ہے اور دیہی علاقوں میں یہ مہم گھر گھر چلائی جاتی ہے، ملک کے دیہی علاقوں میں 5949 فیڈر سکول کام کر رہے ہیں جس میں اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان بھی شامل ہیں۔ ملک میں 310,146 بچے سکولوں میں زیر تعلیم ہیں جن کی عمر 5 سے 16 سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی نے سب سے پہلے اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر، گلگت و بلتستان اور فاٹا کے 100 مدارس میںپرائمری سکول کھولے ہیں کیونکہ بچے کی زندگی میں پرائمری تعلیم کا دور سب سے اہم ہے، اس دور میں بچہ سیکھنے سکھانے اور سوچنے کی صلاحیت رکھتا ہے اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ادارے نے ایک خواندگی ایڈوائزری کونسل اور اسلام آباد فورم (غیررسمی تعلیم) قائم کیا جس نے تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے کام کیا۔