اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)نیشنل ڈیمو کریٹک فاؤنڈیشن کی جانب سے گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں الیکشن 2018ء پر تفصیلی بحث کی گئی جبکہ سرکاری نتائج پر بھی غو رو غوض کیا گیا۔ اس موقع پر سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فاؤ نڈؤیشن کنورر محمد دلشاد نے انتخابی نتائج پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا رپورٹس اور الیکشن کمیشن کے مطابق ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود قومی اسمبلی کے35امید وار انتخابی جنگ ہار گئے جن میں چند ایسے بھی شامل تھے جنہیں انتہائی کم فرق سے انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی حلقوں میں جیتنے والے امید وار کے ووٹ مسترد شدہ ووٹوں سے بھی کم تھے جو کہ انتخابی عمل اور نتائج پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخا بات میں سسٹم کی ناکامی کا پول کھل گیا ہے ،موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ انتخابی نظام میں جدت لائی جائے تاکہ دھاندلی اور شک وشبہات کا ازالہ ہو سکے۔ کنور محمد دلشاد کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ الیکشن نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستام میں متناسب نمائندگی کے نظام پر غو روغوض کیا جائے اور وز یر اعظم کی سر براہی میں الیکشن ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔پاکستام کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے سویڈن کی طرز پر بلدیاتی نظام بنانا ہوگا۔ وز اعظم عمران خان نے حالیہ انتخابات میں قومی ا سمبلی کی 5نشستوں سے حصہ لیا اور انہیں پانچوں پرکامیابی حاصل ہوئی تھی اور انہوں نے کل 5لاکھ 46 ہزار ووٹ حاصل کئے جو پانچ حلقوں میں سے ایک لاکھ دس ہزار اوسطا کی جانب اشارہ دیتے ہیں۔