اسلام آباد/ سٹاف رپورٹر/ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا داخلی معاملہ نہیں تھا اور اب تو صحیح معنوں میں بلکہ بین الاقوامی ایشو بن گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارت یک طرفہ اقدام کر کے خود ہی پھنس گیا ہے۔ فضائی حدود کی بندش پر اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت ہوچکی ہے۔ یہ آپشن موجود ہے اور زیر غور ہے۔ اس بارے میں ہم اپنے وقت پر کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر یا گلگت بلتستان کا نہیں ہے بلکہ مسئلہ ریاست کشمیر کا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ جو اقدام بغیر سوچے سمجھے لیے جاتے ہیں ان کے نتیجہ میں ایسی ہی صورتحال پیدا ہوتی ہے اور اسی باعث بھارت دنیا میں اِدھر اْدھر بھاگتا پھر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی منافقت عروج پر ہے۔ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہیے، بھارت مقبوضہ کشمیر کو کبھی اندرونی اور کبھی بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتا ہے۔ پاکستان اس مسئلے پر کبھی دو طرفہ بات چیت سے پیچھے نہیں ہٹا، بھارت دوطرفہ بات چیت کے لیے تیار نہیں ہوتا۔ ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کو سلامتی کونسل سے جواب ملا یا نہیں تو اس پر ترجمان نے کہا کہ مسلہ کشمیر پر بات چیت ہونا ہی پاکستان کے کے لیے جواب تھا۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کرتارپور راہداری پر پاک بھارت حکام کا تکنیکی اجلاس آج زیرو پوائنٹ پر منعقد ہو گا۔ افغان امن عمل کے حوالہ سے انہوں نے کہا امریکا اور طالبان کے درمیان امن عمل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ کلبھوشن کے لیے سفارتی رسائی کے معاملے پر بھارت سے رابطے میں ہیں۔ کشمیر پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے معاملہ پر مشاورت جاری ہے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
کرتار پور راہداری پر پاکستان بھارت مذاکرات آج ہونگے: ترجمان دفتر خارجہ
Aug 30, 2019