گوجرخان(نامہ نگار)کربلاایسی درس گاہ ہے جو ہر لمحہ دنیا کے تمام روشن ضمیر اور زندہ انسانوں کو جرات ایثار قربانی اور حریت فکر کا پیغام دے رہی ہے یہ پیغام دراصل نواسہ رسولؐ نے کربلاکی گرم ریت پر اپنے جانثاروں اور خاندان کے عظیم افراد کے پاکیزہ خون سے لکھا ہے یہی وجہ ہے کہ کربلا کا یہ قرآنی اورآسمانی پیغام آج بھی وقت اور تاریخ کی پیشانی پر ایک روشن حقیقت بن کر چمک رہا ہے اور قیامت تک ہر دور کے یزید کے باطل نظریات اور اسلام دشمن فرسودہ تصورات کی نفی کرتا رہے گا کربلا دراصل ملوکیت اور سامراجیت کے شہہ رگ کاٹنے کا استعارہ ہے ان خیالات کااظہار مولانا سید انتظار مہدی نقوی نے مرکزی امام بارگاہ گوجرخان میں عشرہ محرم الحرام کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس مجلس سے مولانا انتظار مہدی نقوی سمیت ذاکر اہلبیتؑ تہور عباس شیرازی نے بھی نواسہ رسولؐاور ان کے عظیم جانثاروں کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اوراسٹیج سیکرٹری کے فرائض راجہ محسن صغیر بھٹی ایڈووکیٹ نے سرانجام دیے ان مجالس کا اہتمام یکم محرم تا دس محرم الحرام انجمن امامیہ اثناء عشریہ گوجرخان کے زیر انصرام ہوتا ہے۔