رحیم یارخان(بیورورپورٹ) شیخ زیدہسپتال کے 846ایڈہاک بنیاد پرکام کرنے والے ڈاکٹرز ،نرسز، پیرامیڈیکل سٹاف، فارماسسٹ اوردرجہ چہارم کے ملازمین کی تین ماہ کی تنخواہیں نہ دینا اوربغیر نوٹس کے ان کو نوکریوں سے برطرف کرنا ہسپتال انتظامیہ کی زیادتی ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا،جبکہ سپریم کورٹ کے آرڈرز ہیں کہ ان ملازمین کو ملازمتوں پر مستقل کیاجائے۔تمام ڈاکٹرز تنظمیں، ایوا،فارماسسٹ تنظیمیں ان ملازمین کے ساتھ کھڑی ہیں اوران کو ہرصورت ملازمتوں پرنہ صرف بحال کرایا جائیگا بلکہ ان کو مستقل کرایا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار، گرینڈہیلتھ الائنس شیخ زید ہسپتال کے چیئرمین ڈاکٹر امجد علی، سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر شبیراحمد وڑائچ، صدر وائی ڈی اے ڈاکٹرزنیر اعظم، وائس چیئرمین گرینڈہیلتھ الائنس ڈاکٹر عبدالغفارچوہدری، صدر ایمپلائزویلفیئرایسوسی ایشن محمد عمران ارشد، جنرل سیکرٹری وائی ڈی اے ڈاکٹر عاطف نواز چانڈیہ اور وائی ڈی اے پنجاب کے نائب صدر ڈاکٹر آصف علی مغل نے’’نوائے وقت‘‘ سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ 42روز سے برطرف شدہ ملازمین روزانہ احتجاج کررہے ہیں اور 8روز سے او پی ڈی بند ہے مریض خوار ہورہے ہیں مگر ہسپتال انتظامیہ کے سر میں جوں تک نہیں رینگتی ۔ انہوںنے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں کی اے پی سی میں بھی ان ملازمین کو نوکریوںسے فارغ کرنے اورانکی تنخواہوں کو روکنے کے عمل کو زیادتی قراردیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یوم عاشور کی چھٹیوںکے بعد احتجاج کاسلسلہ مزید تیزاوربڑھا دیا جائیگا اسکے لیے ہمیں ان ڈورسروسز بند کرنا پڑیں تو وہ بھی کریں گے جب تک ان ڈاکٹرز ،نرسز ،فارماسسٹ اوردیگرملازمین کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے یہ احتجاج جاری رہیگا، انہوں نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال میں اس وقت تقریباً1600سیٹیں خالی پڑی ہیں لہذا ان ملازمین کو ان سیٹوںپر ایڈجسٹ کیا جائے انہوںنے وزیراعلیٰ عثمان بزدار، وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور سیکرٹری صحت سے مطالبہ کیاکہ ان 846خاندانوں کے بچوں کا مستقبل تاریک نہ کیاجائے ان سے روٹی کا نوالہ نہ چھینا جائے جو دس سے پندرہ سال تک ایڈہاک بنیاد پر کام رہے ہیں۔