اسلام آباد‘ ملتان (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ‘ نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا کراچی جلسہ دراصل پیپلز پارٹی کے خلاف تھا، پی ڈی ایم نے صرف شو کیا، اس میں پاور نہیں تھی، ایسی نااہل اور غیر سنجیدہ اپوزیشن پاکستان کی تاریخ میں دیکھنے کو نہیں ملتی، یہ آئندہ سات سال بھی احتجاجی بینرز اٹھا کر گزارا کریں گے۔ کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ برادر خورد نہ باش کا محاورہ شہباز شریف پر صادق آتا ہے، شہباز شریف بے چارے کو نواز شریف نے سوگنڈے سو ڈنڈے کھانے کے لئے رکھا ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپوزیشن کو نااہل اور حکومت کے لئے اسے خوش قسمتی قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ غیر سنجیدہ اور نااہل اپوزیشن ملی۔ فواد چودھری نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول حکومت کے خلاف ایک حد سے آگے نہیں جانا چاہتے لیکن نواز شریف‘ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمن نظام کو تلپٹ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے اپوزیشن کا نام چوں چوں کا مربہ رکھا ہوا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کو چند ماہ بعد یاد آ جاتا ہے کہ کوئی بات کرنی ہے۔ پھر بلاول بھٹو اور مریم نواز کو یاد آ جاتا ہے۔ شہباز شریف اور مریم نواز میں روز ٹاس ہوتا ہے کہ آج ن لیگ کا لیڈر کون ہے۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے بے موسمی جلسوں سے حکومت کو کوئی تشویش نہیں، اپوزیشن بے وقت کی راگنی الاپ رہی ہے۔ پی ڈی ایم کے بے موسمی جلسے کرونا وبا کے پھیلاؤ کا باعث بنیں گے۔ وباء کا پھیلا ؤ پر کم ہونے پر اپوزیشن اپنے جلسوں کا شوق پورا کرلے۔ گزشتہ 3سال میں پی ڈی ایم کی تمام تحریکیں ناکام ہوئیں۔ پی ڈی ایم اب اپنی کوئی نئی چال چلنا چاہتی ہے تو اپنا شوق پورا کرے۔ ماضی کی طرح اب بھی ناکامی مقدر ہوگی۔ جو لوگ عمران خان سے استعفیٰ لینے نکلے تھے وہ کہاں گئے۔ پی ڈی ایم عملاً ختم ہو چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 156کی مختلف یونین کونسلوں میں استقبالیہ تقاریب سے خطاب اور وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا اپوزیشن افراتفری اور انتشار کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ افغانستان میں امن کے حوالے سے برطانیہ ‘ امریکہ ‘ چین سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا افغانستان کے موجودہ حالات میں خدشات موجود ہیں۔ ہمیں محتاط ہونا ہوگا، ہم نے افغانستان کے ساتھ بارڈر کو بند نہیں کیا۔ کوشش کر رہے ہیںکوئی شخص بغیر دستاویزات بارڈر کراس نہ کرے۔