نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) گزشتہ 6 سالوں میں بھارت کی گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس میں 26 درجے تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔ اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس میں بھارت 27 ویں سے 53 ویں درجے پر پہنچ گیا۔ فریڈم ہاؤس کی مارچ میں جاری کردہ رپورٹ میں بھارت ’’جمہوری آزاد‘‘ ملک کے سٹیٹس سے ’’جزوی آزاد‘‘ سٹیٹس پر اکواڈور، موزمبیق اور سربیا کے ساتھ آن کھڑا ہوا ہے۔ ہندو قومیت بھارتی جمہوریت کا محور بن گئی جب کہ عیسائیوں، مسلمانوں اور دوسری قومیتوں کا مودی کی مخصوص ہندو جمہوریت سے اعتبار اٹھنے لگا ہے۔ آر ایس ایس نے تمام سرکاری مشینری کو ہائی جیک کرلیا ہے اور مودی سرکار کے فیصلے آر ایس ایس نظریئے کے تابع ہوگئے ہیں۔ آر ایس ایس مائنڈ سیٹ بھارتی جمہوری تشخص کیلئے زہر قاتل ثابت ہونے لگا ہے اور بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی آر ایس ایس کی انتہا پسند کارروائیوں میں ڈھال بن رہے ہیں جس کی وجہ سے مودی کی نام نہاد جمہوریت نے بھارتی سیکولر تشخص، مذہبی رواداری، معاشی اور سماجی اقدار کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اور بھارت کا اپنی انتہاپسند جمہوریت کے ذریعے اقوام عالم میں تشخص برقرار رکھنا ایک چیلنج بن گیا ہے۔
مودی حکومت کے دوران بھارت کا گلوبل ڈیمو کریسی انڈیکس میں26درجے تنزلی
Aug 30, 2021