قومی اسمبلی کا تیسرا پا رلیمانی سال، ایک رکن پر ایک کروڑ58لاکھ20ہزار خرچ ہوئے

اسلام آباد(چوہدری شاہداجمل) قومی اسمبلی کے تیسرے پارلیمانی سال میں ایک رکن قومی اسمبلی پر ایک کروڑ58لاکھ20ہزار روپے خرچ ہوئے، دوسرے پارلیمانی سال کے دوران ہر رکن قومی اسمبلی پر پہلے پارلیمانی سال میں ایک کروڑ21لاکھ50ہزار روپے اور دوسرے پارلیمانی سال میں ایک کروڑ34لاکھ60ہزار روپے کے اخراجات آئے تھے ،ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر تیسرے پارلیمانی سال کے دوران پانچ ارب 40کروڑ90لاکھ روپے خرچ کیے گئے جبکہ دوسرے پارلیمانی سال کے دوران چارا رب 60کروڑ 50لاکھ روپے اور پہلے پارلیمانی سال کے دوران 4ارب15کروڑ50کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے،اسی طرح سے قومی اسمبلی کے تیسرے پارلیمانی سال میں ہو نے والے  اجلاسوں کے  فی گھنٹہ(ورکنگ آور) پر دو کروڑ49لاکھ 10ہزار روپے کے ا خراجات آئے جبکہ دوسرے پارلیمانی سال میں اجلاسوں کے ایک گھنٹے پر ایک کروڑ35لاکھ 31ہزار روپے اور پہلے سال کے اجلاسوں پر فی گھنٹہ ایک کروڑ39لاکھ81ہزار روپے کے اخراجات آئے،ذرائع کے مطابق تیسرے پارلیمانی سال کے دوران فی گھنٹہ اخراجات میں84فیصد اضافہ ہواہے،یہ اضافہ اس لیے ہوا ہے کیونکہ دوسرے پارلیمانی سال کے مقابلے میں تیسرے پارلیمانی سال میں ورکنگ آورز کو کم کر دیا گیا ،تیسرے پارلیمانی سال میں قومی اسمبلی کے صرف79اجلاس ہوئے جن میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں کے دودن بھی شامل ہیںجبکہ پہلے پارلیمانی سال میں 96اجلاس ہوئے تھے اور دوسرے پارلیمانی سال میں اجلاسوں کی تعداد 89ہو گئی تھی۔اسی طرح اگر ھگنٹوں کے حساب سے دیکھا جائے تو بھی تیسرے پارلیمانی سال کے دوران اجلاسوں کا دورانیہ کم رہا تیسرے پارلیمانی سال کے دوران 217.10گھنٹے اجلاس ہوئے جبکہ دوسرے پارلیمانی سال میں تیسرے پارلیمانی سال میں یہ وقت297.18گھنٹے تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...