فاطمہ جناح کے قریبی ساتھی، بزرگ سیاستدان ایم حمزہ کا کرونا سے انتقال   نمازجنازہ آج گوجرہ میں ادا کی جائیگی

ٹوبہ ٹیک سنگھ، پیرمحل (منظور احمد ناز سے، نامہ نگار ) مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے قریبی سیاسی ساتھی، بزرگ سیاستدان سابق سینیٹر و چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی ایم حمزہ وفات پاگئے۔ 20مارچ 1929کو بھارت کے ضلع لدھیانہ میں پیدا ہونے والے ایم حمزہ چند روز قبل کرونا وائرس کا شکار ہوئے اور 92سال کی عمر میں دنیا فانی سے رخصت ہوگئے۔ ایم حمزہ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن اور پنجاب یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سی ایس پی امتحان واضح نمبروں سے پاس کیا، مگر سول سروس اختیار کرنے کی بجائے سیاست کی طرف رخ کیا ، سب سے پہلے 1962 میں اور دوبارہ 1965 کے الیکشن میں مغربی پاکستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور ایوب خان کے مارشل لاء کے خلاف ان کی آواز ایک اور بہادر رکن اسمبلی خاکسار تحریک کے سربراہ امیر حبیب اللہ سعدی کے ساتھ گونجتی رہی۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کے الیکشن میں ایم حمزہ نے انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ کراچی کے بعد ٹوبہ ٹیک سنگھ واحد تحصیل تھی جہاں سے محترمہ فاطمہ جناح کامیاب ہوئیں۔ جنرل ضیاء الحق نے  1977 میں ایم حمزہ کو مجلس شوریٰ کا ممبر بنایا، ایم حمزہ 4 بار 1985،1990،1993، 1997 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے، 2012 میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے، سینیٹر کی مدت پوری کرنے کے بعد انہوں نے سیاست کو خیر باد کہہ دیا۔ ان کی جرات مندانہ سیاست کی ہر کوئی داد دیتا تھا۔ ایم حمزہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف کے قریبی ساتھی تھے۔ ان کے خلاف کرپشن کا کبھی کوئی الزام نہیں رہا۔ مرحوم کی نماز جنازہ آج بروز پیر صبح ساڑھے نو بجے گوجرہ میں ادا کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن