بھارت کے پاکستان کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اس نے جس طرح گزشتہ دو دہائیوں کے دوران افغان سرزمین کو استعمال کیا اور جیسے پاکستان میں تخریبی کارروائیاں کرائیں وہ بھی ایک کھلا راز ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان بین الاقوامی برادری کو کئی ثبوت بھی فراہم کرچکا ہے لیکن آج تک بھارت کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔ اس وقت بھی بھارت ایسے مذموم ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے جن کے ذریعے وہ پاکستان کو بدنام کر کے اپنے توسیع پسندانہ عزئزم کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کونیچا دکھانے کے لیے منفی حرکتیں کر رہا ہے۔ بھارت خطے کا امن تباہ کرنے پرتلا ہوا ہے اس لیے اس نے مختلف گروہوں کو دہشت گردی کے لیے جوڑا۔ شاہ محمود قریشی کا بیان اور پاکستان کے ماضی میں بین الاقوامی برادری اور عالمی اداروں کوبھارت کے دہشت گردی اور بد امنی کے واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق پیش کیے جانے والے ثبوت اپنی جگہ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اس سلسلے میں لابنگ کی جائے اور دنیا کو یہ باور کرایا جائے کہ کس طرح بھارت خطے میں اپنے چودھراہٹ قائم کرنے کے لیے پورے خطے کے امن و امان کو تباہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ جب تک ہم بھارت کے خلاف عالمی برادری کو یک زبان نہیں کرتے اس وقت بھارت کو اس کی مذموم حرکتوں سے روکنا ممکن نہیں۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل بھی اسی صورت میں نکل سکتا ہے کہ بھارت کی غاصب سکیورٹی فورسز کے مظلوم کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم کے خلاف عالمی برادری یک جہت ہو جائے۔