اسلام آباد (وقائع نگار)سی ڈی اے شعبہ ماحولیات کی جانب سے مون سون بارشوں کے دوران وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹروں کی گرین بیلٹوں، جنگلات اور کھیل کے میدانوں سمیت سر کاری تعلیمی اداروں کے باہر سے بھی گھاس پھوس، جنگلی پودوں و جڑی بوٹیوں کو تلف نہیں کیا جا سکا ہے، تعلیمی اداروں کے بچوں کیلئے گزرنا محال ، جنگلی جانور و زہریلے حشرات کسی بھی وقت بچوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، حالات سے تنگ آ کر شفیق الرحمن شہید ماڈل کالج فار بوائز جی سیون ٹو کے پر نسپل رضا حسین نے ڈائر یکٹر جنرل شعبہ ماحولیات سی ڈی اے اور ڈپٹی ڈائر یکٹر شعبہ سٹریٹ لائٹس سی ڈی اے کو مراسلے لکھ دئیے، پر نسپل کی جانب سے لکھے گئے مراسلوں میں بتایا گیا ہے کہ جی سیون ٹو کالج کی چار دیو اری اس وقت سکیورٹی تھریٹ بن چکی ہے، تعلیمی ادارے میں اس وقت آٹھ سو زائد بچے زیر تعلیم ہیں ، مرکزی گیٹ کے ساتھ ہی جنگلی پودے اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ بچوں کا ادھر سے گزرنا محال ہے۔، دوسری جانب تعلیمی ادارے کی گلی میں ایک بھی سٹریٹ لائٹ کام نہیں کر رہی جس سے شام کے اوقات میں پڑھنے والے بچے شدید پریاشی کا شکار ہیں، اس سے قبل بھی مذکورہ شعبوں کے حکام کو التماس کی گئی تھی کہ گھاس پھوس و جنگلی پودوں کو فی الفور تلف کیا جائے اور سٹریٹ لائٹس روشن کی جائیں مگر تا حال شنوائی نہیں ہو سکی ہے۔ علاوہ ازیں سکول کی دیاور کے ساتھ ہی پلازوں کی دکانوں کے مالکان نے تجاوزات قائم کرتے ہو ئے سکول کے گیٹ کو تقریبا بند کر دیا ہے جس کے باعث بچوں مزید عدم تحفظ کا شکار ہیں، اگر کسی بچے کو کچھ ہوتا ہے تو جوابدہ کالج انتظامیہ کو ہی ہونا پڑے گا، تجاوزات کے خاتمے کے لئے شعبہ انفور سمنٹ سی ڈی اے فی الفور اقدامات کرے۔
اسلام آباد،مختلف سیکٹروں میں جنگلی پودوں و جڑی بوٹیوں کو تلف نہ کیا جاسکا
Aug 30, 2021