کراچی (نیوز رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ جھڈو سمیت پورے سندھ کے مختلف شہروں میں حالیہ سیلاب میں پیپلزپارٹی کے طاقتور اور ظالم عناصر نے اپنی زرعی زمینیں بچانے کی خاطر پورے پورے شہروں، قصبوں اور زرعی زمینوں کو ڈبو دیا۔ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے ارباب لطف اللہ زیرو پوائنٹ پر سیم نالے میں کٹ نہیں لگانے نہیں دے رہا جس کی وجہ سے پورا جھڈو شہر کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گیا ہے۔ 70 فیصد مقامی آبادی نقل مکانی پر مجبور ہو گئی ہے، مساجد میں نماز مشکل اور کاروبار ٹھپ ہوچکا ہے، جھڈو کے ایڈمنسٹریٹر، اسسٹنٹ کمشنر، مختیار کار سمیت ٹان کمیٹی جھڈو کا عملہ غائب ہے، ارباب لطف اللہ کی ہٹ دھرمی قابل مزمت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس سے جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی نے پچھلے 15 سال سے ظلم کی حکومت قائم کی ہوئی ہے۔ پاکستان چلانے والے پیپلز پارٹی کی بربریت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے سندھ کو بچائیں۔ پاک سر زمین پارٹی پیپلز پارٹی کے ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے۔
مصطفی کمال
کراچی میں تعلیمی ادارے کھل گئے، دیگر شہروں میں تاحال بند
کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی ڈویژن میں تمام اسکول اور کالجز معمول کے مطابق کھل گئے ہیں۔محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق گزشتہ دنوں بارش اور سیلابی ایمرجنسی کی صورتِ حال کے پیش نظر اسکول بند رکھے گئے تھے تاہم پیرسے کراچی میں تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھل گئے ہیں۔اس حوالے سے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہاکہ حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ ڈویژن میں اسکولز اور کالجز کھولنے کا فیصلہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور ریجنل ڈائریکٹر کالجز مشترکہ طور پر کریں گے۔وزیر تعلیم سندھ نے کہاکہ متاثرہ اضلاع میں ریلیف کیمپس اور نکاسی آب کی صورتحال دیکھ پر مقامی سطح پر فیصلہ ہوگا۔سردار شاہ نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے، ہر ضلع اور ڈویژن کی انتظامیہ مقامی سطح پر صورتحال کا جائزہ لیکر اسکول کھولنے یا بند رکھنے کا اعلان کرے گی۔واضح رہے کہ سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث محکمہ تعلیم نے صوبے کے تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے تھے۔
کراچی تعلیمی ادارے