اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) پاکستان نے ٹوئٹر پلیٹ فارم پر بھارتی پراپیگنڈے پر سخت تشویش کا اظہارکیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کو بھارتی اور امریکی میڈیا پر چلنے والی ان خبروں پر سخت تشویش ہے۔ بھارتی حکومت نے معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے سکیورٹی سسٹم میں مداخلت کرنے کی کوشش کی تھی اور انہیں انڈین "ایجنٹ/ نمائندے" کو ملازمت دینے پر مجبور کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ معاملہ بھارت کی پارلیمانی سٹینڈنگ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کو ٹوئٹر کی بریفنگ کے دوران سامنے آیا جب ٹوئٹر کے ایک سابق ملازم کی جانب سے امریکہ میں قانونی بیانات پر بھی بات کی گئی۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ٹوئٹر ہینڈل کی ایک بڑی تعداد خاص طور پر کشمیری سیاسی رہنماؤں اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھارت کے غیر سنجیدہ قانونی اعتراضات کی وجہ سے بلاک کیا جاتا ہے۔ پاکستان انٹرنیٹ کے دائرے میں جوڑ توڑ اور زبردستی کنٹرول کرنے کے لیے بھارت کی جانب سے ریاستی طاقت کے بے دریغ استعمال اور حکمت عملی کی مذمت کرتا ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی معیارات، ذمہ داریوں، اصولوں اور معلومات کے بہاؤ کے فریم ورک کے خلاف ہیں بلکہ یہ بھارت میں بنیادی آزادی کو روکنے کے اقدامات کو ظاہر کرتے ہیں۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے سفارتی مشنز اور ریڈیو پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی بندش کو فوری طور پر واپس لے، اقوام متحدہ کی طرف سے بیان کردہ آزادی اظہار کے قائم کردہ بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کی پاسداری کرے۔