شیخوپورہ(نمائندہ نوائے وقت)معروف سیاسی سماجی شخصیت و سابق یو سی چیئرمین حاجی محمد افضل علی ورک نے کہا ہے کہ پاکستان میں عہدحاضر کے چیلنجز سے نبردآزماہونے کیلئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارہ نہ ہوناایک بڑاسوالیہ نشان ہے سیلاب میں کئی گھنٹوں تک مدد کیلئے پکارنے والے پانچ بھائیوں کوبچایاجاسکتا تھا اگر حکمرانوں کے سرکاری محلات اوران کی حفاظت پرمقروض ملک کے اربوں روپے صرف ہوسکتے ہیں توپھر ایک موثرومنظم ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارہ کیوں معرض وجود میں نہیں آسکتا سیلاب اندوہناک جبکہ حکمرانوں کارویہ شرمناک ہے، اس صورتحال میں مصیبت زدگان غضبناک توہوں گے، اپنے ایک بیان میں حاجی محمد افضل علی ورک نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد حکمرانوں کی فداکاریوں میں کوئی دم نہیں، شہریوں کومرتے ہوئے دیکھنا نہیں بلکہ بروقت اقدامات کے بل پر انہیں حادثات، سانحات اورآفات وبلیات سے بچانا گڈگورننس ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی ریاست اپنے شہریوں کوقدرتی آفات ،سانحات اورحادثات کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑسکتی شاید حکمرانوں کے نزدیک عا م آدمی کی کوئی وقعت نہیں ہے ،سیلاب کے نتیجہ میں اپنے آبائی گھروں سے محروم ہونیوالے کروڑوں مصیبت زدگان بے یارومددگار کسی مسیحا کے منتظر ہیںوفاق سمیت ہر صوبائی حکومت سیلاب زدگان کی بحالی وآبادکاری کیلئے مزیدمالی پیکیج کااعلان کرے ۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارہ نہ ہونا بڑاسوالیہ نشان ہے: افضل علی ورک
Aug 30, 2022