وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت کے حوالے سے بات زیر غور ہے، اس وقت ٹماٹر، پیاز لینے چاہئیں، وزیراعظم سے بھی بھارت سے تجارت کھولنے کے حوالے سے بات کروں گا، فیصلے میں دوسے چاردن لگیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) جانے سے کم ازکم دیوالیہ نہیں ہوئے،سیلاب کی وجہ سے اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں،عمران خان کی حکومت نے تاریخی قرض لیے،عمران خان نے اپنے دوستوں کو ایمنسٹی دی۔ ہم نے عام آدمی کوڈیفالٹ سے بچایا ہے،اب ہم مہنگائی کوکم کریں گے، جومشکل فیصلے تھے وہ شہبازشریف نے کرلیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرتحریک انصاف نے روس سے کوئی تیل لینے کا معاہدہ کیا توہمیں دکھا دیں، اس حوالے سے من گھڑت باتیں کی جارہی ہیں۔ شوکت ترین کی ٹیپ سامنے آنے پر ان کے جھوٹ سامنے آگئے ہیں، ان لوگوں نے ملک کو تماشا بنا دیا تھا، حیرت ہوئی ٹیپ سامنے آنے کے بعد بھی تیمورجھگڑا، اسد عمر پریس کانفرنس کر رہے ہیں،شوکت ترین کے پاس میرا نمبرموجود ہے، اگرآئی ایم ایف کے حوالے سے کوئی مشورہ دینا تھا تو مجھے پیغام بھیج سکتے تھے، جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے،کیا ہم پاگل ہیں، ہمیں نہیں پتا اس وقت پاکستان میں سیلاب ہے،کیا آئی ایم ایف اندھا ہے اسے پاکستان میں سیلاب نظرنہیں آرہا،آئی ایم ایف کے بورڈ نے پاکستان کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی دورائے نہیں خط لکھنا پاکستان کے مفاد کے خلاف سازش تھی،پاکستان کے خلاف سازش کرنا بہت بری بات ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ عمران خان بتائیں ٹیلی تھون کے ذریعے کتنے پیسے آئے،ان کو یہ پیسہ چھیپا، سیلانی ویلفیئر کو دینے چاہئیں، پی ٹی آئی چیئر مین کی کوئی حیثیت نہیں رہی، عمران خان پہلے بھی شوکت خانم کے پیسے کو جلسوں میں استعمال کرتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت کے حوالے سے بات زیر غور ہے، میرے خیال سے اس وقت بھارت سے ٹماٹر، پیاز لینے چاہئیں، پاکستان میں اس وقت پیاز، ٹماٹرکی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں،وزیراعظم سے بھی بھارت سے تجارت کھولنے کے حوالے سے بات کروں گا، انٹرنیشنل ایجنسی نے بھی کہا ہے تجارت کوکھول دیں،اس وقت سیلاب کی صورتحال ہے بھارت کے ساتھ تجارت کوکھول دینا چاہیے،بھارت کے حوالے سے فیصلے میں دوسے چاردن لگیں گے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ میں بھی نوازشریف کی ٹیم کا حصہ ہوں،مجھے ایک وٹس ایپ کے ذریعے نکالا جاسکتا ہے،میری وزارت ایک ٹویٹ کی مار ہے،قیمتیں بڑھنے سے نوازشریف، شہبازشریف خوش نہیں،عوام پر بہت زیادہ بوجھ بڑھا ہے، عابد شیرعلی اپنے حلقے میں جا رہا ہے لوگ اس سے بجلی کے بلوں بارے پوچھ رہے ہیں، عابد شیر علی جس حوالے سے سوچ رہا ہے ٹھیک سوچ رہا ہے،دنیا بھرمیں بجلی،پٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ہم کیا کرسکتے ہیں،ہم جھوٹ نہیں بول رہے ہیں مان رہے ہیں مہنگائی ہوئی ہے۔