بجلی مہنگی کرنا نگران حکومت کا کام نہیں‘ عوام شٹر ڈاؤن کی تیاری کریں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی تیاری کریں۔ جماعت اسلامی کی ہڑتال پرامن ہوگی، کوئی جلاؤ گھیراؤ نہیں ہو گا۔ تاجر تنظیموں، علمائے اکرام، وکلا، نوجوانوں، طلبہ اور دیگر طبقات کی جانب سے ہڑتال کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی بلوں میں اضافہ کرے۔ نگران حکمران 90دن میں الیکشن کرا کے اقتدار عوام کے نمائندوں کے حوالے کر دیں تو ان کا قوم پر احسان ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں تاجر رہنماؤں سے مشاورت اور اپنے ویڈیو پیغام میں کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت بجلی ٹیرف میں مزید اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ یہ ظلم سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہے جنھوں نے آئی ایم ایف سے معاہدے کر کے عوام کے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے پوری قوم کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیا۔ ملک 24کروڑ عوام کا ہے، فیصلے آئی ایم ایف اور واشنگٹن میں ہوتے ہیں۔ غریب، سفید پوش طبقات کے لیے سانس لینا دشوار بنا دیا گیا۔  اگر کسی شخص کی ماہانہ آمدن 30ہزار ہے تو اسے 50ہزار کا بل آجاتا ہے، حکومت بتائے کہ اسے کیسے ادا کیا جائے؟۔ حکومت عوام  پر بوجھ ڈالنے کی بجائے 320 ارب سالانہ کی بجلی چوری ختم کرے۔ 580 ارب کے لائن لاسسز پر قابو پایا جائے۔ 200 ارب کی مفت بجلی استعمال کرنے والی حکمران اشرافیہ بھی بل ادا کرے۔  آئی پی پیز سے معاہدوں پر فوری نظرثانی کی جائے۔ سابقہ حکومتوں نے ٹرانسمشن سسٹم کی بہتری پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پانی سے وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے باوجود پن بجلی کے منصوبے نہیں لگائے گئے بلکہ درآمدی فیول کے پراجیکٹس کو ترجیح دی گئی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج بجلی کی فی یونٹ قیمت 55روپے کے لگ بھگ ہے۔2 ستمبر ہفتہ کو کراچی سے چترال تک شٹر ڈاؤن ہو گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...