لاہور‘ شرقپور شریف‘ قصور‘ سانگلہ ہل‘ گوجرانوالہ‘ حافظ آباد ‘اسلام آباد(کامرس رپورٹر+ نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) بجلی بلز کیخلاف لاہور‘ قصور‘ سانگلہ ہل سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔ بلز نذر آتش کئے گئے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف 2ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی ظلم اور نا انصافی کے خلاف 2ستمبر کی ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے دیگر تاجر تنظیموں سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی قیادت میں بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف انار کلی، ملحقہ مارکیٹوں اور بازاروں میں دو گھنٹے کی علامتی ہڑتال اوراحتجاجی مظاہرے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آل پاکستان انجمن تاجران اور مختلف مارکیٹوں اور بازاروں کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ احتجاج میں تاجروں اور عملے کی بڑی تعداد نے شرکت کی جو بجلی کی قیمت اور ٹیکسز میں کئے گئے اضافے کو واپس لینے کے مطالبے پر مبنی نعرے لگاتے رہے جبکہ اس موقع پر بجلی کے بل بھی نذر آتش کئے گئے۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ بد ترین مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی کاروبار میں شدید مندی کا رجحان ہے۔ تاجر تمام شعبوں کے مقابلے میں مہنگی بجلی خرید کر استعمال کر رہے ہیں اور بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی شرح بھی سو فیصد ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر حکومت نے نہ صرف بجلی کا فی یونٹ مہنگا کر دیا ہے بلکہ ٹیکسز کی تعداد اور شرح بھی بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ تاجروںکو بھی بلوں کی مد میں ریلیف دیا جائے، بیورو کریسی اور اشرافیہ کے لئے مفت بجلی کی سہولت ختم اور بجلی چوری کا خاتمہ کرکے بجلی کی قیمت میںکم از کم 40سے 50فیصد کمی کر کے اسے دو سال کے لئے ایک سطح پر منجمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں علامتی طور پر کاروبار بند کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ، 2ستمبر کو بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی جائے گی۔ چیئرمین سپریم کونسل آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر نے کہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا لیکن 24کروڑ عوام بجلی کے بلوں میں ڈیفالٹ کرگئے ہیں،60 فیصد بجلی کے صارفین خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ریاست کا فرض ہے کہ ان 60 فیصد صارفین کو فوری ریلیف دے، تاجر ملک بھر میں ہونے والے ہر احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، مہنگائی کے خلاف لاہور کے تاجر یکم ستمبر کو پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگائیں گے، مہنگائی کے خلاف ہر منگل والے دن پریس کلب کے باہراحتجاج کیا جائے گا۔ اقبال ٹائون میں دیگر تاجر رہنمائوںکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نعیم میر نے کہا کہ 60فیصد صارفین 200یونٹ استعمال کرنے والے ہیںگھریلو بجلی کے بلوں پر 30 فیصد سے زائد ٹیکسز و سرچارج شامل ہے، کمرشل بجلی کے بلوں میں 60 فیصد تک ٹیکسز و سرچارج شامل ہیں، سارے ٹیکسز پٹرول ویوٹیلٹی بلز سے وصول کرنے ہیں تو ایف بی آر کو تالا لگا دیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم دو اے سی چلا لیں لیکن اپنے صوبے سے بجلی کے واجبات واگزار کروائیں، بجلی چور کا میٹر نہیں بلکہ ہاتھ کاٹیں، خیبر پی کے اور بلوچستان میں بجلی چوروں کے خلاف ضرب عضب کی طرز پر کریک ڈائون کیا جائے۔ ہم یہ بھی کہتے ہیں بجلی چور صنعتکاروں اور تاجروں کو ہر چوراہے پر کوڑے لگائے جائیں، بجلی چوروں کی پراپرٹیز بحق سرکار ضبط کی جائے، مہنگی بجلی ، بجلی چوری اور فری بجلی کے حوالے سے سخت ترین آرڈیننس جاری کیا جائے، سرکاری افسران اور اداروں کومفت بجلی کی فراہمی بند کی جائے۔ 200 یونٹس کا ٹیکس و سرچارج فری ریٹ صارف کو پیشگی بتایا جائے، 200یونٹس کے صارف سے صرف اور صرف بجلی کی قیمت وصول کی جائے، بجلی خسارے کا بوجھ مراعات یافتہ طبقے پر ڈالا جائے۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف جاری تحریک کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ جس میں نگران حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور غیر اعلانیہ ٹیکسز کا فیصلہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے لاہور، ملتان، مظفرگڑھ، رحیم یارخان، لیہ، حافظ آباد، بہاولپور، میانوالی، وہاڑی، حیدرآباد، شہداد پور، تھرپارکر، کراچی اور پشاور سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ شرکاء نے ’’پلے کارڈز اور بینرز‘‘ اٹھا رکھے تھے جن پر، قوم پر بجلی گرانا بند کرو، مہنگی بجلی نامنظور، بچوں کو روٹی کھلائیں یا بجلی کا بل ادا کریں، حکمرانو مہنگائی کے بوجھ تلے سسکتے پاکستانی عوام کو بجلی کے بل کی مار مارنا بند کرو، جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے بجلی کی قیمتوں کو مسترد کرتے ہوئے شدید نعرہ بازی کی اور نگران حکومت سے بجلی سستی کرنے کے ساتھ ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل میں اصل قیمت کم اور ٹیکس زیادہ ہوتا ہے۔ مقررین کا مشترکہ اعلامیہ نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز قابل قبول نہیں ۔ لوگ فاقے کر رہے ہیں۔جب کہ نگران حکومت کی سرپرستی میں غریب کو بجلی کے بل نہیں بلکہ موت کے پروانے جاری کیے جارہے ہیں۔ حکومت کے حالیہ فیصلے سے 8 افراد خودکشی کر چکے ہیں۔ حکمران طبقے نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔لوگ اپنی قیمتی اشیاء بیٹیوں کی جہیز تک بیچ کر بل ادا کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ شرقپور کے شہری اور موضع کوٹ محمود کے لوگوں نے بجلی کے بلوں میں اضافے پر پہلے لیسکو سب ڈویڑن دفتر کے باہر بجلی کے بل ہاتھ میں تھام کر احتجاج کیا۔ بعدازاں لیسکو سب ڈویژن آفس کے قریب سکھاں والا سٹاپ پر ٹائر جلا کر لاہور جڑانوالہ روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا اور بجلی کے بل نذر آتش کر دئیے گئے۔ لاہور جڑانوالہ روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ سراپا احتجاج مظاہرین نے کہا ہے کہ جب تک حکومت بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسوں کو واپس نہ لے گی اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ نیشنل بنک چوک قصور میں انجمن تاجران نے لیسکو کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بجلی کے بلوں کو اگ لگا دی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرہ میں میں تاجروں کے علاوہ سول سوسائٹی نے بھی حصہ لیتے ہوئے نگران حکومت اور لیسکو کے خلاف سخت الفاظ میں تنقید کی۔سانگلہ ہل میں بڑھتی مہنگائی اور ناقابل برداشت بھاری بجلی کے بلوں کیخلاف انجمن تاجران، صحافی برادری، شہریوں اور محنت کشوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ،مظاہرے سے صدر مرکزی انجمن تاجران محمد سعید زرگر، سرپرست اعلی میاں طاہر رفیق، چیئرمین میاں شفیق ونگڑ، ملک عاشق حسین اور مقصود معاویہ نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے مہنگائی اور بھاری بجلی کے بلوں کیخلاف شدید نعرے بازی کی، اشیائے خورد ونوش عوام کے دسترس سے باہر ہوگئے ہیں۔ مظاہرین نے حکومت سے فوری طور پر بجلی کی قیمتیں کم کرنے اور مہنگائی پر کنٹرول کرنے مطالبہ کیا۔ بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ اور بڑھتی مہنگائی کیخلاف ضلع بھر کی تاجر تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، تاجروں کی جی ٹی روڈ پر سینہ کوبی، بجلی کے بل نذر آتش کئے، حکومت فوری طور پر بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس واپس لے، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ملک بھر کے تاجر شٹر ڈائون کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان انجمن تاجران پنجاب کے سیکرٹری جنرل اور مرکزی انجمن تاجران گوجرانوالہ کے صدر حاجی عبدالرئوف مغل نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جی ٹی روڈ مکمل طور پر بند رہا، ٹریفک جام رہی، مظاہرین جی ٹی روڈ پر دھرنا دیئے بیٹھے اور شدید نعرہ بازی کرتے رہے۔ ریلی لاہوری دروازہ سے شروع ہو کر شیرانوالہ باغ جی ٹی روڈ، سیالکوٹی دروازہ میں داخل ہو کر مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی گوندلانوالہ اڈہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں تاجر قائدین سٹی چیئرمین حاجی بابر مہر چودھری، خواجہ صفی الرحمن، نصراﷲ بٹ، لالہ لیاقت علی، طلعت محمود مغل، عمر اقبال خان، غلام مصطفی، طارق محمود مہر، رانا سمیع باسط، نعیم آصف مغل، شیخ پرویز احمد، حمید بٹ، افتخار احمد لکی، چودھری سہیل بشیر کمبوہ، محمد اعظم بٹ، اکمل گجر، محمد رمضان، چودھری توصیف کمبوہ سمیت دیگر بھی موجود تھے، احتجاجی مظاہرہ میں ہزاروں تاجروں نے بھرپور شرکت کی۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تاجر تنظیموں کے عہدیداران اور ممبران سمیت تاجروں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ، چیئرمین مرکزی تنظیم تاجران میاں فضل الرحمن، ہارون راغب میر و دیگر نے کہا حکومت نے بجلی کے بلوں کے معاملے پر ہمارے موقف کو تسلیم نہ کیا گیا تو 2ستمبر کو ملک بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال کریں گے۔ بجلی کے بلوں نے عوام کو ذہنی مریض بناکر رکھ دیا ہے۔ حافظ آباد میں تاجروں، دکانداروں ، بھٹہ مزدوروں اور وکلاء نے بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور فوارہ چوک میں احتجاجی کیمپ بھی لگایا۔ ریلی فوارہ چوک سے شروع ہوکر بس سٹینڈ تک گئی اور دوبارہ فوارہ چوک پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی جس کی قیادت ملک ہمایوں شہزاد، بارکے صدر ملک وقاص رضا ایڈووکیٹ، سیٹھ ہمایوں، ملک سلطان ودیگر نے کی ۔ اس موقع پر شرکاء ریلی نے بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ اور ٹیکسوںکی بھرمار پر شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے اسے غریب عوام کا قتل قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ کو فوری واپس لیا جائے وگرنہ شہر بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی جائے گی۔مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے زیر اہتمام منگل کو مہنگائی، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا۔ وفاقی دارالحکومت سمیت کراچی، پشاور، راولپنڈی، کوئٹہ، ملتان ودیگر شہروں میں تاجروں کے ساتھ ساتھ ساتھ عوام نے یوم احتجاج میں بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر بجلی کے بلز جلائے گئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ہر سیکٹر میں مرکزی تنظیم تاجران کے رہنمائوں اور تاجر یونینز نے احتجاج کیا۔ جبکہ صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری کی قیادت میں آئی ٹین مرکزسمیت دیگر مقامات پر یوم احتجاج میں تاجروں اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔ محمد کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی کال پر ملک گیر یوم احتجاج میں تاجروں اور عوام نے بھرپور شرکت کرکے نگرانوں کو بجلی کے بلوں میں اضافے کو ختم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ہم باور کرانا چاہتے ہیں کہ عوام اور تاجر بجلی کے بلوں کی اقساط یا کسی اور جھانسے میں نہیں آئیں گے ہمارا مطالبہ بجلی کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لانا ہے۔ اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہمارا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور ہم آج دوبارہ ملک گیر احتجاج کریں گے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ کی قیادت میں اسلام آباد کے تاجر نمائندوں نے بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ راولپنڈی چیمبر کے زیر اہتمام بجلی بلوں میں اضافے، مہنگائی کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ صدر چیمبر ثاقب رفیق نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں اور فی یونٹ قیمت میں اضافے سے کاروبار ی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے، انڈسٹری ٹھپ ہو گئی ہے، کاروبار فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ بجلی کی قیمتوں پر نظر ثانی کرے اور ریلیف دے۔ گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ بھرپور ریلی تاجر اتحاد کا مظاہرہ تھا۔ ڈالر ریٹ تین سو سے اوپر ہو چکا ہے، نہ کو ئی امپورٹر اور نہ ہی کو ایکسپورٹر کوئی کاروبار کرسکتا ہے، فری یونٹس اور مفت پٹرول کی سہولت ختم کی جائے۔
بلز کیخلاف تاجروں کے مظاہرے، یوم احتجاج، ہڑتال: میٹر نہیں بجلی چور کے ہاتھ کاٹیں، مقررین
Aug 30, 2023