فضائلِ دعا

قرآن و حدیث میں دعا کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔ سورة البقرة میں ارشاد باری تعالیٰ ہے : اور (اے رسول ) جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق سوال کریں تو آپ فرما دیںجیئے۔ بے شک میں ان کے قریب ہوں۔ دعا کرنے والا جب دعا کرتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :”اور تمہارے رب نے فرمایا تم مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا کو قبول فرماﺅں گا ، بیشک جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں وہ عنقریب ذلت سے جہنم میں ہوں گے۔ (سورة المومن )۔
حضور نبی کریم ﷺنے دعا کو عین عبادت قرار دیا ہے۔ حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور کو فرماتے سنا ہے کہ دعا عبادت ہی ہے (ترمذی )۔
 اگر کوئی بندہ اس لیے دعا کے لیے ہاتھ نہیں اٹھاتا کہ میری دعا قبول ہو یہ نہ ہو۔ اس کے متعلق رسول نے فرمایا اللہ تعالیٰ بندے کے دعا کے لیے اٹھے ہوئے ہاتھوں کو خالی نہیں لوٹاتا۔ حضرت سلمانؓ سے مروی ہے حضور نے فرمایا اللہ تعالی حیا دار کریم ہے اپنے بندے سے حیا فرماتا ہے کہ جب بندہ اس کے سامنے ہاتھ پھیلائے تو وہ انہیں خالی لوٹا دے۔ ( ابو داﺅد )۔
حضور نبی کریم ﷺ نے دعا کو مومن کا ہتھیار قرار دیا۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے مروی ہے حضور نے فرمایا دعا مومن کا ہتھیار ہے ، دین کا ستون ہے اورآسمان اور زمین کا نور ہے ( مستدرک للحاکم )۔ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے حضور نے فرمایا دعا ہر اس مصیبت سے نفع دیتی ہے جو نازل ہو چکی ہو یا نازل ہونے والی ہو۔ تو اے اللہ کے بندو تم پر دعا مانگنا لازم ہے ( مستدرک للحاکم )۔
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے جس کے لیے دعا کا دروازہ کھولا گیا اس کے لیے رحمت کے دروازے کھول دیے گئے اور اللہ تعالیٰ سے مانگی جانے والی چیزوں میں اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب چیز عافیت کا سوال ہے۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا بیشک جو مصیبتیں نازل ہو چکی ہیں اور جو نازل ہونے والی ہیں دعا ان سب کو دور کرنے میں نفع دیتی ہے پس اے اللہ کے بندو دعا کو لازم پکڑ لو۔ ( ترمذی ) 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالی کے نزدیک دعا سے زیادہ باعث تکریم کوئی چیز نہیں ہے (ترمذی)۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نے فرمایا جو بندہ اللہ تعالی سے سوال نہیں کرتا اللہ اس پر غضب فرماتا ہے۔ ( ترمذی )۔

ای پیپر دی نیشن