چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام 

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 6ہزار انٹرن شپ آفر کی جائیں گی۔ 
کوئی بھی ملک اور معاشرہ با مقصد تعلیم کے بغیر ترقی کر سکتا ہے نہ ہی جدتوں سے ہمہ وقت آگے بڑھتی دنیا کے شانہ بشانہ چل سکتا ہے۔معاشرتی خوشحالی کے لیے آج یہ ناگزیر ہو چکا ہے۔بد قسمتی یہ ہے کہ پاکستان میں تعلیم کے شعبے کو ترجیحات میں نہیں رکھا جاتا رہا۔اہمیت کے لحاظ سے تعلیم کے شعبے کو اولین ترجیحات میں رکھنا چاہیے۔تعلیم کے شعبے کو اس کا اصل مقام دینے کے لیے پنجاب حکومت کوشاں ہے۔پنجاب حکومت کی طرف سے سٹوڈنٹس کے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔قبل ازیں آسان اقساط پر سٹوڈنٹس کے لیے الیکٹرک بائیکس کی سکیم شروع کی گئی تھی۔ چار سال میں چار لاکھ طلبہ کو آئی ٹی سکلز کے ذریعے ہنر مند بنانے کا پروگرام بھی عمل پذیر ہے۔ سرکاری سکولوں میں چھ ماہ میں ایک ہزار گراو¿نڈز کی تعمیر کا ہدف دیا گیا ہے۔گرین سکولز پروگرام چل رہا ہے۔ سپوکن انگلش اور کریکٹر بلڈنگ کی کلاسز شروع کی جا رہی ہیں۔سکولوں کی آرگنائزیشن کی منظوری پنجاب حکومت کی طرف سے دی گئی ہے۔اب چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام جاری کیا گیا ہے۔اس کے پہلے فیز کا دورانیہ 6 ماہ ہے۔ جس میں گزشتہ دو برس میں ڈگری مکمل کرنے والے گریجوایٹس کو ترجیح دی جائے گی۔ انٹرن شپ میں اپلائی کرنے کے لئے عمر کی حد18سے 25برس ہے۔ منتخب انٹرنی کو نجی کے شعبہ کے نمایاں اداروں میں تعیناتی کا موقع ملے گا۔انٹرن شپ کرنے والے نوجوانوں کو 25 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ایسے پروگرامز سے طلبہ وطالبات کے حوصلے بڑھیں گے اور ان میں روشن مستقبل کی امید پیدا ہوگی۔ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ جو فارغ التحصیل نوجوان ہیں ان میں سے زیادہ سے زیادہ کے لیے حکومت کی طرف سے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں تاکہ وہ بے راہ روی سے بھی محفوظ رہ سکیں۔

ای پیپر دی نیشن

مولانا محمد بخش مسلم (بی اے)

آپ 18 فروری 1888ء میں اندرون لاہور کے ایک محلہ چھتہ بازار میں پیر بخش کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان میاں شیر محمد شرقپوری کے ...