اللہ کے ہاں محبوب عمل والدین کی فرمانبرداری

ابوالحسان مولانا خالد محمود
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: میں نے حضورت نبی کریمؐ سے دریافت کیا کہ کونسا عمل اللہ تعالیٰ کے ہاں زیادہ محبوب ہے؟
آپؐ نے فرمایا کہ: اپنے وقت پر نماز پڑھنا۔
میں نے عرض کیا: پھر کونسا؟آپؐ نے فرمایا کہ:’’پھر والدین کی مانبرداری۔‘‘میں نے عرض کیا کہ: پھر کونسا؟آپؐ نے فرمایا کہ:’’پھر جہاد فی سبیل اللہ۔‘‘
حضرت ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہؐ نے مجھے یہ باتیں بیان فرمائی ہیں’’اگر میں مزید سوال کرتا تو آپ مجھے مزید بیان فرماتے۔(صحیح البخاری527۔ صحیح مسلم85۔ الترمذی173، النسائی610-609)حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی آیااور اس نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ؐمیرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟آپؐ نے فرمایا کہ تمہاری ماں۔اس نے کہا کہ:پھر کون؟ آپؐ نے پھر فرمایا کہ تمہاری ماں۔اس نے کہا پھر کون؟ آپؐ نے فرمایا:’’تمہاری ماں۔‘‘
اس نے کہا: پھر کون؟ آپؐ نے فرمایا: تمہارا باپ۔(البخاری5971)(مسلم2548)
امام ابودائودنے بھی مذکورہ روایت کو نقل کیا ہے کہ اس شخص نے عرض کیا: یارسول اللہؐ میں کس کے ساتھ نیک سلوک کروں؟ آپؐ نے فرمایا کہ: تم اپنی ماں اور باپ اور بہن بھائیوں کے ساتھ نیک سلوک کرو اور اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کرو اور یہ حق لازم ہے اور ایسا رشتہ ہے جسے جوڑنا ضروری ہے۔(ابو دائود5140، الترمذی1897)
اور صحیح مسلم میں اس پر یہ اضافہ ہے کہ:(والدہ کا تین بار ذکر کرنے کے بعد فرمایا) پھر تمہارا باپ، پھر تمہارا قریب کا رشتہ دار، پھر جو اس کے قریب کا ہو۔(صحیح مسلم)
اس سے معلوم ہوا کہ نبی کریمؐ نے تین چوتھائی نیکی اور اطاعت کا حقدار ماں کو اور ایک چوتھائی باپ کو قرار دیا حضرت حسن بصری فرماتے تھے کہ دو تہائی نیکی اور طاعت کا حق ماں کا ہے اور ایک تہائی باپ کا ہے، سفیان بنعینیہ بھی یہی فرماتے ہیں۔(شعب الایمان6/178)ایک حدیث میں: ثم امک ثم امک کا ذکر(بجائے تین مرتبہ کے) دو مرتبہ آیا ہے۔(مسلم2548، ابن ماجہ3658)
پہلی روایت ہی صحیح ہے، امام ابو جعفر احمد بن محمدالطحاوی کی روایت بھی یہی ہے اس لیے کہ سفیان اپنے قوت حافظہ سے حدیث بیان کرتے تھے اور اس حدیث کے راوی شجاع بن ولید اپنی کتاب سے حدیث بیان کرتے تھے۔حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ روایت کرتے ہیں کہ ایک آدم آیااور اس نے جہاد میں جانے کی آنحضورؐ سے اجازت طلب کی، تو آپؐ نے پوچھا کہ: کیا تمہارے والدین زندہ ہیں؟ اس نے کہاکہ: جی ہاں! آپؐ نے فرمایا کہ: پھر ان ہی کی خوب اطاعت کرو۔( البخاری 3004) (مسلم2549)

ای پیپر دی نیشن