غزہ؍ برسلز (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) اسرائیل غزہ میں پولیو مہم کیلئے تین روز کیلئے حملوں میں وقفے پر راضی ہو گیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی بمباری سے مزید 88 فلسطینی شہید ہو گئے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اسرائیل پولیو ویکسی نیشن مہم کیلئے غزہ حملوں میں تین روز کے وقفے پر راضی ہو گیا۔ اسرائیل پولیو ویکسی نیشن کیلئے صبح 6 سے سہ پہر 3 بجے تک وقفے پر راضی ہوا ہے۔ دو دہائیوں کا سب سے بڑا مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کا وحشیانہ آپریشن کیا، اسرائیلی فوج سے جھڑپ میں اسلامی جہاد عسکری ونگ کے سربراہ محمد جابر ابو شجاع سمیت 18 فلسطینی شہید ہوگئے۔ دوسری جانب اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللّٰہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔ حزب اللّٰہ نے مقبوضہ گولان میں اسرائیلی فوجی بیرکوں کو ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی گاڑی پر اسرائیلی فائرنگ کے بعد امدادی تنظیم نے غزہ میں کام روک دیا ہے۔ برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ نے امدادی تنظیم پر اسرائیلی حملے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی۔ اجلاس آج ہوگا۔دریں اثنا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے اسرائیل میں مظاہرہ کیا گیا۔ یرغمالیوں کے اہل خانہ نے مظاہرے کے دوران غزہ سرحد پر لگی باڑ عبور کر لی۔ باڑ عبور کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی حکومت ان کے بچوں کو نہیں بچا رہی تو اب وہ خود بچائیں گے۔ فلسطینی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنین طولکرم اور طوباس میں آپریشن کرکے بارہ فلسطینیوں کو شہید کیا۔ صیہونی فوج کے حملوں میں بیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے صیہونی فوج نے مغربی کنارے میں کارروائی کر کے بچوں سمیت 20 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں بھی ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے ایک فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گرتریس نے اسرائیل سے آپریشن فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں آپریشن سے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کا ناحق قتل اور جبری انخلاء بڑھ رہا ہے۔ یورپی یونین نے بھی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے فوجی آپریشن پر اظہار تشویش کیا ہے جبکہ امریکہ نے اسرائیل سے عوام کی جانیں محفوظ بنانے پر زور دیا ہے۔ عالمی ادارہ برائے خوراک نے امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی دو گاڑیوں کو متعدد اسرائیلی اتھارٹیز سے اجازت کے باوجود اسرائیلی فوجیوں نے چیک پوسٹ کے قریب براہ راست گولیوں کو نشانہ بنایا۔ بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ فلسطین میں جاری اسرائیل کی نسل کشی کی پالیسی کو سزا ملنی چاہئے۔ بیلجیئم نے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی غیر رسمی میٹنگ سے قبل نسل کشی کے بیانات دینے والے اسرائیلی وزراء اور غیر قانونی آبادکاری میں ملوث تنظیموں سیٹلرز پر پابندیاں عائد کرنے کی حمایت کر دی۔ بیلجیئم کی نائب وزیراعظم پیٹرا دی سٹر نے اپنی ایکس ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ اسرائیلی وزراء بن گویر اور سموترچ پر پابندیاں لگانے کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔ ادھر فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت پر اپنا دورہ سعودی عرب مختصر کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے سعودی عرب پہنچنے پر ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور غزہ جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر محمود عباس کو اس دورے میں دیگر ممالک اور رہنمائوں سے بھی ملاقات کرنا تھیں، لیکن اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپوں میں سرچ آپریشن کے نام پر معصوم فلسطینیوں کے قتل عام پر صدر فلسطین اتھارٹی نے دورہ مختصر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔