اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم مصمم ارادے اور اجتماعی بصیرت کے ساتھ بلوچستان میں دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کریں گے اور دہشتگردوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، بلوچستان میں پیش آنے والے حالیہ دلخراش واقعہ پر پوری پاکستانی قوم غمزدہ ہے ، دہشتگردی کے گھنائونے منصوبے کے تحت بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہانے والے خارجی دہشتگردوں کا سرکچلا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ میں نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، نائب وزیراعظم اور وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار، گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، کور کمانڈر بلوچستان راحت نسیم احمد، چیف سیکرٹری شکیل قادر و دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 26اگست کو بلوچستان میں دہشتگردی کا جو واقعہ پیش آیا وہ انتہائی دلخراش ہے، اس واقعہ سے پورے پاکستان کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے، اس اندوہناک واقعہ پر پوری پاکستانی قوم غمزدہ ہے لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ ہم اجتماعی بصیرت و قوت ارادی اور غیرمتزلزل ارادے کے ساتھ بلوچستان میں دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کریں گے، بلوچستان پاکستان کا ایک اہم اور خوبصورت صوبہ ہے جس کی ترقی وخوشحالی کے راستے میں تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں خارجی عناصر نے دہشتگردی کا منصوبہ بنایا اور بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہایا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، ایف سی، لیویز اہلکاروں سمیت عام شہری شامل ہیں لیکن شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے افواج پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی لیڈر شپ میں وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کے ساتھ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔ دہشتگردی نے پورے پاکستان میں 2018ء کے بعد جو دوبارہ سر اٹھایا ہے خارجی دہشت گردوں اور گھس بیٹھیوں کا سر کچل دیں گے۔ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح، علامہ محمد اقبال کی راہ چلتے ہوئے وطن عزیز کے استحکام کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مصمم ارادے کے ساتھ اجتماعی کاوشوں سے دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں قابل اور ہونہار افسران کی تعیناتی ضروری ہے، بلوچستان میں افسروں کی تعیناتی سے متعلق پالیسی بنائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تاثر ہے کہ سول افسران بلوچستان آنے سے کتراتے ہیں، پالیسی پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو عمل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 48 کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران کی بلوچستان میں تعیناتی کی جائے گی۔ اس پروگرام کے آدھے افسران کو فی الفور ایک سال کیلئے تعینات کیا جائے گا۔ پروگرام کے دیگر افسران کو 6 ماہ بعد ایک سال کیلئے تعینات کیا جائے گا۔ بلوچستان میں تعینات افسروں کو مراعات دی جائیں گی۔ بلوچستان میں قیام امن کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ملکی آئین کا احترام کرنے والوں سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمن قوتوں کو بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہیں بھرپور قوت سے کچلا جائے گا۔ اجلاس کے آغاز میں شرکاء نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملوں کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر سکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی اور بہادری کو بھی سراہا گیا، جس سے مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکا گیا۔ اجلاس میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ،پولیس، لیویز اور دیگر متعلقہ محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمن قوتوں کو بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ دہشت گرد حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، سہولت کاروں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی رقوم کے چیکس تقسیم کیے اور انہیں ریاست کی جانب سے مکمل تعاون اور تحفظ کا یقین دلایا۔
اسلام آباد؍ کوئٹہ (خبر نگار خصوصی+ اے پی پی) بلوچستان کی سکیورٹی اور دیگر امور سے متعلق تمام عوامی نمائندگان نے معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گرد حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کا عزم کیا ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بلوچستان کی سکیورٹی اور دیگر امور سے متعلق تمام عوامی نمائندگان کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے بلوچستان کے عوامی مسائل کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں بلوچستان میں سکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے متاثرین کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لئے بروقت جواب دینے پر سکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔ اجلاس میں معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گردانہ حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کا عزم کیا گیا۔
’’دہشت گردی کا خاتمہ، تمام وسائل بروئے کار لائیں گے‘‘
Aug 30, 2024