شیخوپورہ؍ ننکانہ؍ حافظ آباد (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) ملک کے مختلف حصوں میں جاری بارش سے ہونے والے حادثات میں بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ بلوچستان اور دیگر علاقوں میں باغات اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ دوسری طرف لاہور، فیصل آباد سمیت پنجاب کے کئی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیل کے مطابق ماموں کانجن کے چک نمبر 413 گ ب کانیاں بنگلہ روڈ تاندلیانوالہ میں شدید بارش کے باعث گھر کی کچی دیوار گرگئی۔ دیوار کے ملبے تلے دب کر 16 سالہ نوجوان علی حسن جاں بحق ہو گیا جسے سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ وزیرآباد میں محلہ حیدر آباد کے رہائشی عمر فاروق اپنے تین سالہ کمسن بچے اور بیوی کے ہمراہ سو رہا تھا کہ گھر کی بوسیدہ چھت سے بارشی پانی ٹپکنے لگا جس پر عمر فاروق کمرے کی چھت کے اوپر لیکج کو روکنے کیلئے مٹی ڈال رہا تھا کہ اچانک کمرے کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں اس کا 3 سالہ بیٹا عبداللہ وہاب، اہلیہ ربیعہ شدید زخمی ہو گئے۔ بچہ عبد اللہ وہاب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جان کی بازی ہار گیا جبکہ زخمی ربیعہ کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر میڈیکل کالج گوجرانوالہ منتقل کر دیا گیا۔ اوکاڑہ کے گاؤں اکبر روڈ چک بمبی میں شدید بارش کی وجہ سے ایک محنت کش کے گھر کی چھت اچانک گرگئی۔ چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر ایک 30سالہ خاتون اقراء زوجہ منور اور ایک 4 سالہ بچہ ایان ولد رمضان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ 5 دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ ایک 6 سالہ بچہ سعید ہسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ننکانہ صاحب شہر اور گردو نواح میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ متعدد علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نوشہرہ ورکاں میں آسمانی بجلی کی زد میں آکر نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ بلوچستان میں مون سون بارشوں کے نئے سپیل نے تباہی مچا دی۔ زیارت کے علاقے کان میں سیلابی ریلے نے درجنوں باغات کو اجاڑ دیا۔ پنجگور اور مستونگ میں بارشوں کے باعث مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میں 7جون سے اب تک مون سون بارشوں سے ہونے والی اموات 37سے تجاوز کرگئی ہیں۔ گزشتہ روز سے شروع ہونے والے مون سون بارشوں کے نئے سلسلے میں سیلابی ریلوں نے باغات، کھڑی فصلوں اور شاہراہوں کو نقصا ن پہنچایا ہے۔ بارشو ں سے ضلع آواران جھاؤ روڈ بند ہے جبکہ خضدارسے جھل مگسی جانے والی ایم 8 موٹر وے شاہراہ پر بھی ٹریفک معطل ہے۔ فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں مسلسل ہلکی اور تیز بارش جاری رہی۔ شیخو پورہ شہر اور اس کے مضافات میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ گلی محلوں میں سیوریج پائپ لائنیں چوک کر جانے کی وجہ سے گزرنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش کے دوران محکمہ لیسکو کے متعدد فیڈر بند ہو گئے اور کئی علاقوں کے ٹرانسفارمروں کے بش جل جانے کی وجہ سے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ کھلے مین ہول کے باعث کئی موٹرسائیکل سواروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔