سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموںوکشمیر میںقابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جمعرات کو ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔جبکہ قابض فوج نے اسے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کا ڈرامہ قراردیتے ہوئے تین مجاہدین کو شہید کرنے کا دعوی کیا ،راجوری، پونچھ اضلاع میں بڑا فوجی آپریشن شروع کرکے بھارتی فوج نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کردی ہیں جبکہ مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں پیراملٹری فورسز کی مزید 5 سو کمپنیاں تعینات کر دی ہیں۔ مزید کمپنیاں مقبوضہ علاقے میں ہونے والے نام نہاد اسمبلی انتخابات کیلئے سیکورٹی کے نام پر تعینات کی گئیں۔ دوسری جانب بھارتی فوج کے حمایت یافتہ دہشت گرد گینگ ویلج ڈیفنس گارڈز ( وی ڈی جی )کے ایک رکن نے ضلع ریاسی میں خودکشی کر لی ہے۔ اشوک کمار نامی وی ڈی جی رکن نے ضلع کے علاقے تھیرو پونی میں اپنی رہائش گاہ پر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کی۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلی و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو طاقت کے ذریعے نہیں بلکہ صرف اور صرف مفاہمتی عمل سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے سری نگر میںذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ مفاہمتی عمل شروع کر ے، دفعہ 370کو بحال اورجیلوں میں بند کشمیریوں کو رہا کرے۔ محبوبہ مفتی نے اعلان کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں اسمبلی انتخابات نہیں لڑیں گی۔ انہوںنے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیکر مقبوضہ علاقے کی اسمبلی کو بے اختیار بنا دیا گیا ہے ۔