اسلام آباد(خبرنگار)اٹلی کی میلان یونیورسٹی کے طلبا کے چار رکنی وفد نے وزیر اعظم کی کوآرڈنیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم سے ملاقات کی جس میں موسمیاتی تبدیلی کے اہم مسئلے اور پاکستان پر اس کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی وفد کی وزارت میں ہونے والی میٹنگ کے دوران طلبا کے وفد کو موسمیاتی تبدیلی کے مختلف سماجی و اقتصادی اثرات اور ملک میں موسمیاتی لچک پیدا کرنے کے لیے حکومت کے پالیسی اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے موسمیاتی معاون نے طلبا کے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی آج ہماری دنیا کو درپیش سب سے اہم چیلنجز میں سے ایک ہے اور اس کے اثرات پاکستان میں تیزی سے ظاہر ہو رہے ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے طالب علموں کو بتایا کہ دنیا کے دس سب سے زیادہ موسمیاتی خطرات سے دوچار ملک میں شامل، پاکستان انتہائی موسمی واقعات کی تعدد اور شدت میں اضافہ کا سامنا کر رہا ہے، خاص طور پر بے مثال سیلاب، مون سون کی شدید بارشیں، شدید تباہ کن گرمی کی لہریں، تیزی سے برفانی پگھلنے اور اس کے نتیجے میں برفانی جھیلوں کا سیلاب۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ جون 2024 میں حالیہ ہیٹ ویو نے دیکھا کہ درجہ حرارت ریکارڈ بلندیوں تک پہنچ گیا، جس سے صحت عامہ اور زراعت متاثر ہوئی۔
وزیر اعظم کی کوآرڈنیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی سے میلان یونیورسٹی کے وفد کی ملاقات
Aug 30, 2024