حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں: سینیٹر بیرسٹر علی ظفر

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کا باب بند ہوچکا ہے، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، حکومت نے آئینی ترامیم سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی، آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بانی پی ٹی آئی ہی ہوں گے، ن لیگ نے سازشیں شروع کردی ہیں، ڈیلی میل کی سٹوری پر افسوس ہوا ۔لاہور ہائیکورٹ میں بیرسٹر سید علی ظفر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی تمام کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، تحریک انصاف کے ارکان بھی حکومت کے ساتھ ملکر ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے، حکومت نے آئینی ترامیم سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی۔انہوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا فیصلہ ہوا تو چیلنج کریں گے، کسی سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا، جسٹس منصور علی شاہ ہی چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، جوڈیشل سسٹم میں ترامیم ہونی چاہئیں لیکن حکومت صبر وتحمل سے کام نہیں لے رہی۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں گواہان نے سارا کچا چٹھا کھول دیا، بانی پی ٹی بری ہوں گے، آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بانی پی ٹی آئی ہی ہوں گے، ن لیگ نے سازشیں شروع کردی ہیں، ڈیلی میل کی سٹوری پر افسوس ہوا۔

ای پیپر دی نیشن