کراچی: سمندری طوفان آسنا کے سندھ کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے پیش نظر مقامی حکام نے تیراکی اور ساحلوں اور ساحلی پٹیوں تک عوام کی رسائی پر پابندی عائد کردی ہے۔یہ فیصلہ موسلادھار بارشوں اور محکمہ موسمیات کی جانب سے متعدد انتباہات کے بعد کیا گیا ہے۔کراچی کمشنر نے ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کے تحت ماہی گیروں کے سمندر میں جانے کے ساتھ ساتھ تیراکی، نہانے، غوطہ خوری اور سمندر میں گھومنے یا ساحلوں اور ساحلی علاقوں پر 31 اگست تک پابندی عائد کردی۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے۔یہ اقدام ڈپٹی کمشنر ساؤتھ اور ڈپٹی کمشنر کیماڑی کی سفارشات کی بنیاد پر کیا گیا۔حکام کو اس پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کسی بھی خلاف ورزی پر اس کے ساتھ نمٹا جائے گا۔آج کا موسم, موسلا دھار بارش، طوفان کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔بحیرۂ عرب میں اٹھنے والا سمندری طوفان اس وقت کراچی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور ہے اور 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے اور آج شام تک شمال مشرقی بحیرہ عرب اور ملحقہ سندھ کی ساحلی پٹی میں داخل ہوسکتا ہے۔چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے اس حوالے سے بتایا کہ طوفان کارخ ساوتھ ویسٹ کی جانب ہے اور کراچی اور سندھ کی ساحلی پٹی کا ممکنہ طوفان کے ٹکرانے کا کوئی امکان نہیں .تاہم اس کےآثرات سے سندھ بھر تیز بارشیں ہوں گی۔سردار سرفراز کا کہنا تھا کہاس قبل 1976میں اگست کے مہینے میں طوفان بننا تھا ، کراچی اگست کے مہینے میں اس نوعیت امکانات کم ہوتے ہیں. ریڑھی گوٹھ ابراہیم حیدری اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر طوفان کے اثرات سے زیادہ ہوں گے اور سمندر میں طغیانی ہو سکتی ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ بلوچستان کی ساحلی پٹی پر بھی طوفان کے اثرات ہوں گے.طوفان بلوچستان کے قریب سے گزرتا ہوا عمان کی جانب بڑھے گا۔