فاٹا میں کارروائیاں پاک فضائیہ کے ساتھ قریبی رابطے کے تحت کی جاتی ہیں: امریکی حکام

لندن (بی بی سی ڈاٹ کام+ نیٹ نیوز) امریکی حکام نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کارروائی پاک فضائیہ کے ساتھ قریبی رابطے کے تحت کی جاتی ہے۔ تاہم علاقے میں بی باون طیاروں کی پروازوں کی افواہوں کی تردید کی ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے ایک بیان میں قبائلی علاقوں شمالی و جنوبی وزیرستان یا کرم ایجنسی میں بی باون جنگی طیاروں کی پروازوں کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقوں میں کارروائی پاک فضائیہ کے ساتھ قریبی رابطے کے تحت کی جاتی ہے۔ ریکارڈ کی درستگی کے عنوان سے اس مختصر امریکی بیان میں کہا گیا کہ وہ پاکستان کی فضائی سالمیت سے متعلق سوالات پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے توسط سے پاکستان فضائیہ پر چھوڑتے ہیں۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستان قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کو ماضی میں مذمت کرتے ہوئے انہیں ملکی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتا رہا ہے۔ تازہ امریکی بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی کارروائیوں کی اطلاع پاکستانی حکام کو دی جاتی ہے اور ان سے اس بابت وہ رابطے میں ہیں۔ دریں اثناءامریکی سفارتخانہ نے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک کے حوالے سے اس میڈیا رپورٹ کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے کہ امریکہ تنازعہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیل کرارہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ رچرڈ ہالبروک نے اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا۔

ای پیپر دی نیشن