کراچی اسٹاک مارکیٹ سال کے اختتام پر بھی مندی کی لپیٹ میں رہی، دو ہزار گیارہ میں کاروبارکےآخری روزبھی انڈیکس مندی سے نہیں نکل سکا۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا لیکن انڈیکس زیادہ دیر تیزی برقرار نہ رکھ سکا۔ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس ایک سو سے زائد پوائنٹ سے گر کر گیارہ ہزار تین سو پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔ کاروبار کےاختتام پر سیمنٹ اور کمیونیکیشن اسکرپٹس میں خریداری نے مندی کو محدود کیا جس کے بعد انڈیکس اٹھاسی پوائنٹس کمی کے بعد گیارہ ہزار تین سو اڑتالیس پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں مجموعی کاروباری حجم چھ کروڑ پچیس لاکھ شئیرز رہا، حجم کے اعتبار سے این آئی بی بینک میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔ دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ میں سال دوہزار گیارہ کے آخری کاروباری دن میں مندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس اڑتیس پوائنٹ کی کمی کے ساتھ دوہزار سات سو چھیانوے پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں نوے کمپنیوں کے بارہ لاکھ چھتیس ہزار ایک سو پچپن حصص کا کاروبار ہوا۔ سولہ کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ،اکیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ تریپن کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن