ق لیگ یونیفکیشن بلاک کے دو سیاسی دھڑوں میں تقسیم ہونے کا امکان

لاہور (خواجہ فرخ سعید) ق لیگ یونیفکیشن بلاک کے دو سیاسی دھڑوں میں تقسیم ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ یونیفکیشن بلاک کے متعدد ممبران اسمبلی کی رائے ہے شہبازشریف کی پنجاب حکومت ان کے ساتھ انصاف نہیں کر رہی اور انہیں ایک بیورو کریٹ اور دو ایک ذاتی ملازمین کے سپرد کردیا گیا ہے جبکہ ایسے ممبران یونیفکیشن بلاک کی بھی کمی نہیں جو آئندہ انتخابات میں اپنا سیاسی مستقبل مسلم لیگ ن ہی کے ساتھ وابستہ رکھنے کے خواہاں ہیں۔ یونیفکیشن بلاک کے رحیم یار خان سے مہر اعجاز شفیع ان دنوں یونیفکیشن بلاک کا اجلاس بلا کر اس میں مسلم لیگ (ن) پر عدم اعتماد کروانے اور تحریک انصاف میں جانے کے لئے ساتھیوں کے ساتھ صلاح مشورے کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے انہیں یونیفکیشن بلاک کے پارلیمانی لیڈر طاہر علی جاوید کی آشیرباد حاصل ہے تاہم یونیفکیشن بلاک کے سکہ بند لیڈر عطا مانیکا کا کہنا ہے ان سے کسی نے اجلاس بلائے جانے کی بات نہیں کی تاہم پارلیمانی پارٹی کے ممبران کو اجلاس بلانے کا حق ہے اور ایسا اجلاس ہوا تو وہ اس میں شرکت کرینگے تاہم اجلاس کا ایجنڈا تحریک انصاف میں شمولیت ہوا تو وہ کسی فیصلے میں شریک نہیں ہوں گے۔ یونیفکیشن بلاک کے پارلیمانی لیڈر طاہر علی جاوید سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ تاہم اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے یونیفکیشن بلاک میں کچھ لوگ مسلم لیگ (ن) ہی کے ساتھ رہنا اور بعض تحریک انصاف میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن