دبئی + کراچی (اے پی اے) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ 5 سال گزر جانے کے باوجود ابھی اس بات کو ثابت نہیں کیا جا سکا کہ میں بےنظیر بھٹو کے قتل میں ملوث تھا۔ ابھی تک میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔ میرے وارنٹ گرفتاری اس لئے جاری ہوئے کیونکہ میں عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ لال مسجد آپریشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر کمشن بننا خوش آئند ہے۔ عوام کو لال مسجد آپریشن سے متعلق غلط حقائق بتائے گئے۔ پاکستان کی عوام کرپشن، بے روزگاری، مہنگائی، توانائی بحران، غربت سمیت کئی مسائل میں گھری ہوئی ہے۔ غریب عوام اب بھی میرے دور حکومت کو یادکرتے ہیں۔ عوام میں تبدیلی اور شعور آرہا ہے جو کہ تبدیلی کی نوید ہو سکتی ہے اگر عوام پیسوں کے لالچ اور دباﺅ میں نہ آئے تو تبدیلی آسکتی ہے بصورت دیگر پاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران تیسری بار حکومت چلا رہے ہیں لیکن عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ نہیں کر سکے اگر زمینی حقائق کو دیکھا جائے تو عوام کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی۔ صرف کرپشن کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوتا۔ عوام نے کرپشن کا کیا کرنا ہے جب انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات بھی فراہم نہ کی جائیں۔ سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ عوام کو اب فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہمیں طالبانائزیشن طرز کی حکومت چاہئے یا قائداعظمؒ کا پاکستان چاہئے اگر چاہتے ہیں کہ قائداعظمؒ کا پاکستان ہو تو ہمیں تبدیلی کا ساتھ دینا ہو گا۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ و سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بے نظیر قتل کیس میں میرے وارنٹ گرفتاری اس لئے جاری کئے گئے کیونکہ میں عدالت میں پیش نہیں ہوا، بے نظیر قتل کیس میں میرے خلاف ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے یہ ثابت ہو کہ میں قتل میں ملوث ہوں، 2001ءمیں حلقہ بندیاں ایم کیو ایم کی مرضی سے نہیں ہوئی تھیں، اس حوالے سے بیانات میں کوئی صداقت نہیں ہے، لال مسجد آپریشن میں 94 افراد مارے گئے اور وہ سب دہشت گرد تھے، لال مسجد آپریشن پر کمشن بننے کی خوشی ہوئی، سیاسی جماعتیں مجھے ہراساں کر رہی ہیں، عوام کو اٹھانے کےلئے پاکستان آﺅں گا، غریب آدمی میرے دور کو یاد کرتا ہے، عوام کو جگانے کے حوالے سے عمران کی ٹائمنگ درست نہیں تھی، سپریم کورٹ کا حتمی ہے۔
لال مسجد میں مارے جانے والے دہشت گرد تھے، کمشن بننے پر خوش ہوں: مشرف
Dec 30, 2012