کراچی (اے پی اے+ این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کی جماعت جینز پہنے منی طالبان سے نہیں ڈرتی۔ پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے جیالوں کے درمیان بوٹ بیسن پر ہونے والی جھڑپ کے بعد ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا تحریک انصاف بلاول ہاؤس کی دیواریں گرانا چاہتی ہے تاکہ طالبان مجھے مار سکیں۔ عمران خان ہر وقت ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر کہتا ہوں کہ دہشت گردوں کے جو یار ہیں غدار ہیں غدار ہیں، اگر تحریک انصاف طالبان سے متعلق اپنا موقف تبدیل کرے تو ملکر ملک کی ترقی کے لئے کام کر سکتے ہیں، پرامن مظاہرہ سب کا حق ہے لیکن تشدد کسی صورت پسند نہیں، عوام خصوصاً نوجوان نسل شترمرغ کی طرح ریت میں سرچھپانے کی سیاست سے بیزار ہو چکی ہے، سینئر قومی سیاستدانوں کو ملک کے مستقبل کو درپیش حقیقی خطرات پر بات کرنی چاہئے، عوام کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانے کے لئے پاکستان تحریک انصاف نے بلاول ہاؤس کی دیوار گرانے کی بات کی، تحریک انصاف اپنے کارکنوں کو مظاہروں میں اسلحہ لانے کی اجازت نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن مظاہرہ کرنے کا سب کو حق ہے اور ہم کسی صورت اپنے ان کارکنان کو تشدد پر نہیں اکسا سکتے اور تشدد چاہے پیپلزپارٹی کے کارکن کریں یا تحریک انصاف، کسی صورت پسند نہیں ہے ۔ تحریک انصاف اپنے کارکنوں کو مظاہروں میں اسلحہ لانے کی اجازت نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو میں نے طالبان سے متعلق بات کی تھی جس سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے تحریک انصاف نے بلاول ہائوس کی دیوار کی بات کی۔ نوجوان نسل شتر مرغ کی طرح ریت میں سر چھپانے والی سیاست سے بیزار ہو چکی ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک انصاف طالبان کے لئے خوشامدی رویہ تبدیل کردے تو ہم ملکر کام کرسکتے ہیں کیونکہ تحریک طالبان کے لئے تحریک انصاف کی خوشامد ہمارے راستے میں رکاوٹ ہے، میں اپنی والدہ اور بھائی کے قتل کے ذمہ دار کالعدم تحریک طالبان کو قرار دیتا ہوں۔ جب حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں ہلاک ہوا تو تحریک انصاف نے نیٹو ٹرک روک دیئے۔ سینئر سیاستدانوں کو چاہئے کہ ملک کے مستقبل کو درپیش خطرات دور کریں نہ کہ عوام کی توجہ ایک مسئلہ سے ہٹا کر دوسری طرف کر دیں۔