اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے جنرل منیجر حاجی آدم اور اسسٹنٹ جنرل منیجر و دیگر سینئر افسران کو ملازمت کی تقرری میں عمر کی رعایت دینے اور تقرریوں کیخلاف قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور کی جانب سے دیئے گئے شوکاز نوٹس کو معطل کرتے ہوئے قائم مقام چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کرلیا۔ پیر کے روز ہائیکورٹ میں پیمرا کے جنرل منیجر حاجی آدم‘ اسسٹنٹ جنرل منیجر حافظ جنید و دیگر سینئر افسران کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس نورالحق این قریشی نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل شعیب شاہین عدالت عالیہ میں پیش ہوئے۔ فاضل وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ درخواست گزار حاجی آدم جوکہ جنرل منیجر اور حافظ جنید اسسٹنٹ جنرل منیجر و دیگر ملازمین گذشتہ دور حکومت میں پیمرا میں بھرتی ہوئے تھے۔ ان کو قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور نے 16 دسمبر 2014ء کو شوکاز نوٹس جاری کیا جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ فاضل وکیل نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ درخواست گزار پیمرا کے سینئر افسران ہیں اور ان کی تقرریاں سابقہ دور حکومت میں ہوئی تھیں۔ ان ملازمین کیخلاف قائم مقام چیئرمین پیمرا سیاسی بنیادوں پر کارروائی کررہے ہیں۔ ان تمام ملازمین کیخلاف پیمرا کی جانب سے غیرقانونی طور پر اور بے بنیاد مقدمات بنائے گئے جوکہ عدالت عالیہ میں زیر التواء ہیں ان پر بحث مکمل ہوچکی ہے اب صرف فیصلہ آنا باقی ہے۔ عدالتوں میں کیس زیر سماعت ہونے پر قائم مقام چیئرمین پیمرا افسران کیخلاف کارروائی نہیں کرسکتا اور نہ ہی انہیں کوئی شوکاز نوٹس جاری کر سکتا ہے۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملازمین کی تقرری کیخلاف چیئرمین پیمرا کا شوکاز نوٹس معطل کر دیا
Dec 30, 2014