اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی مجلس قائمہ برائے دفاع کو بتایا گیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران تین افسران سمیت 194 فوجی شہید ہو چکے ہیں دو ہزار چار دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ مجلس قائمہ کا بند کمرے میں اجلاس مجلس کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ وزارت دفاع کی طرف سے ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کے بریگیڈئر حسن نے شرکاءکو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر ون کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ سانحہ پشاور آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبر ون کا ردعمل ہے۔ دہشت گرد پہلے حملہ کرنا چاہتے تھے لیکن مﺅثر انٹیلی جنس کے باعث وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ دہشت گردی کے انسداد کیلئے قبائلی علاقوں اور مغربی سرحد پر ایک لاکھ سے زائد فوج متعین ہے۔ اس بار سرحد پار سے بھی آپریشن کے سلسلہ میں مدد مل رہی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عالم خٹک نے کمیٹی کو بتایا کہ جلد ہی شوال اور دیگر دشوار گزار علاقوں میں زمینی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ روحیل اصغر نے کہا پوری قوم اور سیاسی قیادت دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج کے ساتھ ہے۔
فوجی شہید ہوئے