وزراء کی عدم موجودگی ، اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج ،قائم مقام چیئرمین کا رولنگ سے گریز

 سینٹ کا اجلاس حسب معمول  چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،جب اجلاس شروع ہوا تو اس وقت ایوان میں 11فیصد  ارکان موجود تھے ،  چوہدری اعتزاز احسن ایوان میں موجود رہے تاہم وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن سینیٹرز نے سخت احتجاج کیا۔ قائمقام چئیرمین سینٹ نے کوئی خاص نوٹس نہیں لیا جب اجلاس کے آغاز میں ہی مسلم لیگ ن کے سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر سانحہ پشاور پر اظہار خیال کر رہے تھے تو اے این پی کے سینٹرزاہد خان اور دیگر نے وزراء کی عدم شرکت پر احتجاج کرناشروع دیا ۔ تاہم قائمقام چیئرمین سینٹر صابر بلوچ نے کوئی  رولنگ دینے سے معذرت کر لی اور کہا کہ یہ تو روز کا معمول ہے ۔  پیر کو بھی ایوان میں سانحہ پشاور پر بحث جاری رہی،سانحہ پشاور پر بحث کے
وران پی پی پی کے سینیٹر رضا ربانی‘ کاظم خان اور بی این پی (عوامی) کی کلثوم پروین نے دہشت گردوں کے تیز رفتار ٹرائل کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام کی پرزور مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں ان عدالتوں کو سیاستدانوں کیخلاف استعمال کیا گیا ،اس بات کی ضمانت فراہم کی  جائے کہ ان عدالتوں میں سیاستدانوں کا ٹرائل نہیں کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن