سانحہ انارکلی کے سوگ میں لاہور کی تاجر برادری کی جانب سے دکانوں اور مارکیٹوں کو بند رکھا گیا ہے۔ پولیس تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرنے میں مصروف ہےسانحہ میں جاں بحق افراد کی میتیں ورثاء کے سپرد کر دی گئی ہیں

لاہور کے علاقے نیو انارکلی الکریم مارکیٹ میں پیر کی شام پانچ بجے اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ امدادی ٹیمیں تاخیر سے جائے حادثہ پر پہنچیںافسوسناک واقعہ میں بچے اور خاتون سمیت تیرہ افراد جاں بحق ہو گئے۔ وفات پانے والوں میں دو سگے بھائی اور دو کزن بھی شامل تھے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہو سکی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پہلے دھماکہ ہوا،بعد میں آگ بھڑک اُٹھی۔ایس پی سٹی اسد سرفراز نے جائے حادثہ کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کسی بھی طرح کی تخریب کاری ظاہر ہوئی تو قانون فوراً حرکت میں آ جائے گا، مختلف پہلوﺅں پر تفتیش جاری ہے۔ڈی جی رضوان نصیر کا کہنا ہے کہ آگ اچانک بھڑک اٹھی، لوگوں کو باہر نکلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔ خارجی راستہ بھی صرف ایک ہی تھا۔ایس پی سٹی اسد سرفراز اور ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر پولیس نےقانونی کارروائی کے بعد جاں بحق تمام افراد کی لاشوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا ہے۔۔ لواحقین سوال پوچھتے ہیں کہ ان کے پیاروں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا کبھی اُسے قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے گا؟؟
کیمرہ مین محمد خالد کے ساتھ مرزا رمضان بیگ وقت نیوز لاہور

ای پیپر دی نیشن