لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) اظہر علی، محمد حفیظ اور محمد عامر تنازع کے بعد پی سی بی نے کھلاڑیوں کو قانونی طریقے سے قابو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو متنازعہ بیانات سے روکنے کے لیے اور ان کی زباں بندی کیلئے سنٹرل کنٹریکٹ میں نئی شق کا اضافہ کیا ہے۔ چند کھلاڑیوں نے اضافی شق پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دستخط کرنے کیلئے مہلت مانگی ہے۔ چند سینئر کرکٹرز کے علاوہ قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں شامل تمام کھلاڑیوں نے سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کی گئی نئی شق پر دستخط کر دئیے ہیں۔ اضافی شق کے مطابق آئندہ کسی بھی کھلاڑی کو متنازعہ بیان بازی پر بیس لاکھ کے جرمانے کی سزا کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ اضافی شق کے مطابق سنٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں پر مسقبل میں پی سی بی کی سلیکشن پالیسی پر میڈیا میں کسی بھی انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔محمد عامر یا اس طرح کے الزامات کا سامنا کرنے والے دیگر کھلاڑیوں کو قومی سکواڈ میں شامل کیا جاتا ہے تو کوئی بھی کھلاڑی ان سے طنزیہ لہجے میں گفتگو کرنے پر بھی جرمانہ یا پابندی کا سامنا کرنا پڑیگا۔ کرکٹ بورڈ نے سنٹرل کنٹریکٹ میں ترمیم کا فیصلہ حال ہی میں محمد عامر کو سپاٹ فکسنگ کیس میں پانچ سال کی پابندی کے بعد قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں شامل کرنے پر سینئر کرکٹرز کی طرف سے سخت مخالفت کے بعد کیا ہے۔ چند سینئر کھلاڑیوں نے اس تبدیلی کو خوش آمدید نہیں کہا۔ وہ اضافی شق پر دستخط کا فیصلہ وکلا اور قریبی دوستوں سے مشاورت کے بعد کرینگے۔