2015ئ: دنیا بھر میں 110 صحافی قتل، عراق، شام کے بعد بھارت خطرناک ترین ملک

Dec 30, 2015

پیرس (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) رپورٹرز وڈ آئوٹ بارڈرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عراق اور شام کے بعد بھارت صحافیوں کیلئے خطرناک ترین ملک ہے۔ عراق میں سال 2015ء میں 11، شام میں 19 اور بھارت میں 9 صحافی قتل ہوئے۔ رواں برس دنیا بھرمیں 110 صحافی ہلاک ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 67 صحافیوں کو ان کے کام کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ دیگر 43 مختلف حالات میں مارے گئے۔ فرانس میں 8 صحافی اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 2014ء میں دو تہائی صحافی جنگی علاقوں میں مارے گئے تھے۔ 2015ء میں رپورٹ اس کے برعکس ہے دو تہائی صحافی پرامن ممالک میں ہلاک ہوئے۔ فرانس میں توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے رسالے چارلی ہیبڈو کے صحافی قتل کئے گئے رپورٹ کے مطابق حملوں کے بعد رسالے کے صحافیوں کوانتہائی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ رسالے کے صحافی دوبارہ حملے کے پیش نظر اکثر اپنی رہائش بھی بدلتے ر رہتے ہیں۔ بھارت میں قتل ہونے والے 5 صحافی تو اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے جان گنوا بیٹھے جبکہ 4 صحافیوں کو غیر یقینی وجوہات کی بنا پر قتل کیا گیا۔ صحافیوں کے قتل میں پاکستان اور افغانستان کا نمبر بھارت کے بعد ہے۔ بنگلہ دیش میں 4 ہلاک صحافیوں کو قتل کیا گیا۔ اسکے علاوہ 27 سٹیزن صحافی اور 7 میڈیا ورکرز بھی اس سال مارے گئے، رواں سال 40 فیصد صحافی شدت پسند تنظیمون دولت اسلامیہ اور القاعدہ کا نشانہ بنے اس طرح پیشہ وارانہ ذمہ داری کی ادائیگی کے دوران 2005ء سے اب تک ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 787 تک جا پہنچی ہے۔ 2015ء میں 54 صحافی اغوا کئے گئے جن میں سے 26 صرف شام میں اغوا کئے گئے جبکہ 153 صحافی جیل کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ایک اور عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ آج ا س موضوع پر اپنی رپورٹ جاری کریگی۔

مزیدخبریں