لاہور (اپنے نامہ نگار سے+این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے طیارہ حادثہ کیس میں گرفتار پائلٹ کیپٹن عصمت محمود کی درخواست ضمانت پر فلائٹ ڈیٹا اور سیفٹی انویسٹی گیشن رپورٹ طلب کر تے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں پائلٹ نشے میں تھا، عدالت رپورٹ کا جائزہ لئے بغیر ضمانت کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔ پائلٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عصمت محمودجوڈیشل ریمانڈ پر ہے، پولیس نے پائلٹ عصمت محمود سے تفتیش مکمل کر لی ہے، اب عصمت محمود کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ عصمت محمود کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ سول ایوی ایشن کے وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خرم خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فلائٹ ڈیٹا اور سیفٹی انویسٹی گیشن رپورٹ آنے تک سماعت ملتوی کی جائے جس پر فاضل جسٹس شہرام سرور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پائلٹ پر نشے کی حالت میں انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے سنگین الزامات ہیں، بادی النظر میں پائلٹ نشے میں تھا، عدالت رپورٹ کا جائزہ لئے بغیر ضمانت کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔
طیارہ حادثہ، گرفتار پائلٹ کی درخواست ضمانت پر فلائٹ ڈیٹا، انویسٹی گیشن رپورٹ طلب
Dec 30, 2015