لاہور (خصوصی رپورٹر) الیکشن 2013ء کے بعد پنجاب اسمبلی نے اپنے تیسرے پارلیمانی سال 10 جون 2015ء تا 12 نومبر 2015ء تک 4 سیشن منعقد کئے جس میں چھٹیاں شامل کرکے 34دن اجلاس ہوا جبکہ کارروائی 26 دن ہوئی۔ پارلیمانی سال کے دوران اسمبلی میں سب سے زیادہ بولنے والے تینوں ممبران پنجاب اسبملی، شیخ علائو الدین، میاں محمد رفیق اور چودھری امجد علی جاوید کا تعلق حکومتی پارٹی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے ممبران اسمبلی میاں محمد رفیق اور چودھری امجد علی جاوید ایک ہی ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھتے ہیں۔ پارلیمانی سال کے دوران 25 بل پیش کئے گئے ان میں سے 22 حکومتی اور 3 پرائیویٹ بل پیش کئے گئے۔ حکومت ایک بل سے دستبردار ہوگئی جبکہ 13 بل منظور کئے گئے۔ تینوں پرائیویٹ بل مسترد ہو گئے۔ کل 332 سوالات پوچھے گئے جن میں سے 271 سوالوں کا جواب دیا گیا جبکہ 103 توجہ دلائو نوٹس سامنے آئے جن میں سے 58 کو پیش کرنے کی اجازت دی گئی۔ 19 تحاریک استحقاق پیش ہوئیں جن میں سے 10 کو منظور کیا گیا۔ 9 استحقاق کمیٹی کو بھجوائی گئیں۔ تیسرے پارلیمانی سال میں 462 تحاریک التواء پیش ہوئیں ان میں سے 182 کو ایڈمٹ کیا گیا جبکہ 168 کو ڈسپوز آف کر دیا گیا۔ 212قراردادیں پیش ہوئیں جن میں سے 79 ایڈمٹ کی گئیں جبکہ صرف 13 قراردادیں منظور ہوئیں۔