محفل میلاد

Dec 30, 2016

عبدالشکور ابی حسن

آقائے نامدار ،مدنی تاجدار،سرور کائنات، کی آمد باسعادت کی خوشی میں دُنیا بھر کی طرح کویت میں بھی محافل حمد و نعت اور محافل میلاد النبیکا سلسلہ جاری ہے، ربیع الاول کی نور نواز ساعتوں میں کویت کی سرزمین پر جماعت اہل سنت کویت کے بینر تلے کویت کے علاقہ جلیب الشیوخ میں عظیم الشان محفل میلادُالنبی کا انعقاد کیا گیا،محفل میلادُالنبی کی صدارت قاری محمدرضوان عارف نائب صدر جماعت اہل سنت نے کی اور سفارت خانہ پاکستان کے لیبر ویلفیئر اتاشی ڈاکٹر عمر جاوید تھے ،مہمان خاص ،کویت کی عالمی روحانی شخصیت سید یوسف سید ہاشم الرفاعی سابق وزیر کویت کے نواسے سید اویس عیسیٰ شاہین الرفاعی تھے پاکستانی کمیونٹی کی سیاسی،سماجی،دینی،ادبی ،صحافتی اورثقافتی تنظیموں کے صدور ،کارکنان ،ذمہ داران کے علاوہ ہر مکتب فکر اور زندگی کے ہر شعبہ سے منسلک خواتین و حضرات نے شرکت کر کے محفل میلادالنبی کی رونق کو دوبالا کردِیا،جن معروف شخصیات نے محفل میلادالنبی میں شرکت کی ۔کویت کی دینی اور سماجی پروگراموں کے مقبول کمپیئر حکیم طارق محمود صدیقی نے مائیک سنبھالا،سامعین و حاضرین کو خوش آمدید کہااور ابتدائی کلمات کے ساتھ معروف قاری¿ قرآن قاری محمد اشفاق سیالوی کو تلاو ت کلام پاک کیلئے مائیک پر دعوت دی انہوں نے قرآنی آیات کی تلاوت سے سماں باند ھ دِیا،مسلسل سبحان اللہ اور ماشاءاللہ کی صدائیں فضاوں کو مشک بار کرتی رہیں،تلاوت کے بعد معروف ثناءخواں محمد طارق بارگاہ میں ہدیہ عقیدت اور حمدیہ اشعار سے اپنے کلام کا آغاز کیا اور جان کائنات کے حضور نذرانہ¿ عقیدت پیش کیا انہوں نے ایسے انداز میں نعت رسول مقبول پیش کی کہ ہر شخص ہاتھوں کو اُٹھا کر اور لبوں پر سبحان اللہ سجا کر اُن کا ساتھ دیتا رہا،نقیب محفل نے سوزز گداز میں ڈوبی ہوئی آواز،عشق رسول کی شدت ،اظہار بیاں کا سلیقہ موزوں کلام اورگرجدار آواز والی شخصیت معروف ثناءخواں محمد ریاض سلطانی کو دعوت دی تو انہوں نے ایسی روانی اورمحبت رسول میں ڈوب کر ہدیہ عقیدت پیش کیا کہ اول و آخر بیٹھا ہوا ہر مردوزن سبحان اللہ اور ماشاءاللہ کہتا رہا،انہوں نے کافی دیر اپنی آواز کے سحر میں سامعین کو جکڑے رکھا جب محمد ریاض سلطانی پڑھ رہے ہوں تو حاضرین و سامعین پر وجد کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے اور سامعین بے خود ہو کر لبیک یارسول اللہ کی صدائیں بلند کرتے رہتے ہیں۔ثناءخواں عاشق حسین چشتی نے قبلہ پیر سید نصیرالدین نصیر کا کلام پڑھا۔جب وہ پڑھ رہے تھے تو سامعین و حاضرین پر سحر طاری تھا عشق رسالت مآب میں تڑپنے والے سامعین کی آنکھوں سے اشک رواں تھے،وہ بھی محبت رسول میں ڈوب کر پڑھ رہے تھے اور حاضرین بھی عشق و محبت کا پیکر بنے آمنہ ؓ کے لعل کی تعریف و توصیف سماع فرما رہے تھے۔نقیب محفل حکیم طارق محمود صدیقی نے دوران نقابت سامعین و حاضرین سے ناموس رسالت مآب کے تحفظ کا عہد لیا انہوں نے کہا مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے مگر سرکار دو عالم،نور مجسم،شفیع معظم کی شان میں ہرزا سرائی برداشت نہیں کر سکتا،دُنیا اس بھول میں نہ رہے کہ گستاخ رسول کو ایک لمحہ کیلئے زندہ رہنے کاحق دیا جا سکتا ہے۔ناموس رسالت مآب کیلئے ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں اور ہم اپنی آنے والی نسلوں کو بھی ناموس رسالت کا سپاہی بنائیں گے۔حکیم طارق محمود صدیقی نے کہا سلطان مدینہ کی تشریف آوری سے قبل عالمِ عرب بے شمار خباثتوں اور جہالتوں کا شکار ہو چکا تھا۔اُس دور کا انسان اخلاق و شرافت کا نام سننے کا روادار نہ تھا۔کوئی شخص بیٹی کاباپ کہلانا پسند نہیں کرتا تھا۔مگرجب سرکار دوعالم،نورِ مجسم نے دُنیا میں قدم رنجہ فرمایاتو حالات بڑی سرعت سے بدلنے لگے۔انہوں نے کہا راہزن رہبر بن گئے،بت پرست بت شکن بن گئے،بے حیاو¿ں کو شرم وغیرت کا شعور میسر آگیا۔سرورکونین کے حضور گلہائے عقیدت کیلئے غلام سرور حسین نقشبندی نے سیدی مرشدی یانبی یانبی کلام پڑھا تو سامعین ہاتھوں کو جھنڈے بنا کر اور لبوں پر یا نبی یانبی سجا کر اُن کا ساتھ دیتے رہے،محفل پاک پر روحانی سائبان تن گیا،کویت میں مقیم معروف شاعربدر سیماب نے جان کائنات کے حضور نعتیہ اشعار سے خوب داد تحسین پائی،نقیب محفل نے عرب ٹیلی ویژن کے معروف ثناءخواں محمد صملی کو عربی نعت کیلئے مائیک پر دعوت دی انہوں نے قصیدہ بردہ شریف سے کلام کا آغاز کیا تو ایک بار پھر سیدی مرشدی یانبی یانبی کی صدائیں فضاو¿ں کو معطر کرنے لگیں لوگ پروانہ وار جان کائنات کے ذکر میں ماشاءاللہ ،سبحان اللہ کی صدائیں لگا رہے تھے۔جماعت اہل سنت کویت کے صدر صاحبزادہ قاری خلیل احمد رضوی کو دعوت خطاب دی گی انہوں نے سیاسی،سماجی،دینی،ادبی،صحافتی اور ثقافتی شخصیات کا شکریہ ادا کیا اور قرآن و حدیث کی روشنی میں سرکار دوعالم کے محامد و محاسن بیان کئے،انہوں نے کہا حضرت آدم سے لے کر حضرت عبداللہ تک جہاں جہاں سرکار دو عالم کا نور رہا وہ سب موحد تھے،انہوں نے کہا ہمارا موقف یہ ہے کہ حضورکے ماں باپ سے لے کر حضرت آدم و حواتک جن جن پشتوں اور رحموں سے حضور گزرکر آئے ہیں وہ پشتیں پاک ہیں،قاری خلیل احمد رضوی نے کہا فاران کی چوٹیوں سے ابھرنے والے ماہتاب نبوت کی کرنوں نے انسانیت کوحیات نو بخش دی،میرے آقا نے غم زدوں کو زندگی کا شعور دِیابے کسوں کو اوپر اُٹھایااور زمانے بھر کا مولا کر دِیا انہوں نے کہا بلاشبہ اسوہ حسنہ ہی عظمت انسانیت کا معیار ہے ۔ڈاکٹر عمر جاوید لیبر ویلفیئر اتاشی نے کہا حضرت آدم ؑ سے جو سلسلہ نبوت و رسالت شروع ہوا تھا وہ ہمارے آقا پرآکر ختم ہو گیا،حضرت محمد مصطفی خاتم النبین ہیں، محبوب خدا ہیں،مطلوب کائنات ہیں،حاصل ایمان ہیں،آپ کا دامن ہر دور کیلئے دامن رحمت ہے۔آپ کے لطف و عطا سے ہر زمانہ فیض یاب ہو رہا ہے۔قرص زمیں کی چھاتی پر بسنے والے اربوں مسلمان اس آرزو میں مچل رہے ہیں کہ سلطان مدینہ کی غلامی نصیب ہو جائے۔آمنہ کے لال سرور کائنات کی غلامی بلا شبہ دوعالم میں سرخروئی کی ضمانت ہے،ڈاکٹر عمر جاوید نے جماعت اہل سنت کی قیادت اور کارکنان کو عظیم الشان اور فقیدالمثال محفل میلادالنبی کے خوبصورت اور کامیاب انعقاد پر مبارک باد پیش کی اور کارکنان کی کاوشوں کوخراج تحسین پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ سرکار دوعالم کے ذکر کی بزم میں شرکت کسی اعزاز سے کم نہیں۔مہمان خاص سید یوسف سید ہاشم الرفاعی سابق وزیر کویت کے نواسے اوس عیسیٰ شاہین الرفاعی (جامعہ کویت) نے کہا سیدنا حضرت محمد مصطفی کی ذات گرامی صدیوں سے اصحاب فکر ودانش سے لافانی عظمتوں کا خراج لے رہی ہے،انہوں نے کہاروز الست سے شام ابد تک سرکارِ مدینہ کے محامد و محاسن بیان ہوتے رہیں گے،توصیف سرکار دوعالم کا جو سلسلہ رب العزت نے خود شروع کیا ہووہ سلسلہ کس طرح اپنی جاودانی تب و تاب کھو سکتا ہے۔انہوں نے کہا آفتاب نبوت محمدی وقت کے مطلع ِ جاودانی پر اس شان سے جلوہ گر ہوا کہ اندھیروں نے ضیاءپائی۔انہوں نے کہا جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ذکر محبوب معظم کی بزم سجانا خوش بختی کی علامت ہے،میں جماعت اہلسنت کویت کے تمام اراکین کو تہہ دِل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ پروفیسر اوس عیسیٰ شاہین الرفاعی کے خطاب کے بعد سرور کون و مکاں کے حضور نذرانہ¿ سلام پیش کیا گیا۔وہ وقت آگیا جب عمرہ کیلئے قرعہ اندازی ہونا تھی،،عمرہ کی قرعہ اندازی کیلئے باکس اسٹیج پر رکھ دِیا گیا،ڈاکٹر عمر جاوید لیبر ویلفیئر اتاشی ،پروفیسر اوس عیسیٰ شاہین الرفاعی اور سیاسی،سماجی،دینی،ادبی،ثقافتی اور صحافتی شخصیات باری باری قرعہ نکالتے رہے۔ جماعت اہل سنت نے6افراد کو بذریعہ قرعہ اندازی عمرہ کیلئے بھیجنے کا اعلان کیا ہوا تھا جو چندمخیر حضرات کی سرکارِ مدینہ سے والہانہ محبتوں کی بدولت بڑھ کر 32افراد تک پہنچ گئی۔محفل میلادُالنبی کو شایان شان طریقے سے سجانے اور تاریخ ساز بنانے میں محنت کو شب وروز کا وظیفہ بنانے والے جماعت اہل سنت کے کارکنان خراجِ تحسین کے مستحق ہیں نمود و نمائش سے دور عشق رسول سے سرشار کارکنان کی محنت کی بدولت عظیم الشان محفل کا انعقاد ممکن ہواجن میں محمد سجاد قادری ناظم مشاورت،محمد یاسین جنرل سیکرٹری،غلام شبیر رفاعی ناظم اعلیٰ،صوفی محمد اکرم معصومی،علامہ قاری محمد الیاس قادری،،ماما محمد اصغر،محمد ندیم مغل،صاحبزادہ قاری محمد رضوان عارف،محمد زبیر شرفی،حافظ محمد شبیر کیلانی،عثمان چٹھہ،محمد سلیم گجر،میاں محمد عرفان،رانا ظہیر،قاری محمد الیاس سلطانی ،رانا شبیر حسین،ناصرلال،طارق رانجھا،محمد علی باجوہ،رانا قیصر،محمد سفیان،محمد صدیق،محمد اویس کیلانی،عثمان علی،محمدارشد، غلام رسول مانگٹ،مرزا محمد اکرم شامل ہیں۔

مزیدخبریں