40ارب ڈالر کے قرضے، چین نے رپورٹ گمراہ کن قرار دیدی

اسلام آباد (اسپیشل رپورٹ) چین نے پاکستان میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کی سختی سے تردید کی ہے کہ پاکستان کو سی پیک کے تحت کئے گئے 40ارب ڈالر کے قرضے واپس دینا پڑیں گے۔ چینی سفارت خانہ نے ایک وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ایک گمراہ کن رپورٹ ہے۔ وضاحت میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے سارے منصوبے اتفاق رائے سے طے کئے گئے ہیں۔ سی پیک کے تحت اب تک 22منصوبے یا مکمل کرلئے گئے ہیں یا زیر تکمیل ہیں۔ ان پر مجموعی طور پر 18ارب ڈالر لاگت آئی ہے۔ یہ توانائی کی پیداوار اور انفراسٹرکچر کے منصوبے میں جو پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے ازحد ضروری ہیں۔ چینی سفارت خانہ کی وضاحت کے مطابق گوادر میں ایکسپریس وے اور گوادر بے کی تعمیر کیلئے چینی حکومت جو قرضہ دے رہی ہے اس پر کوئی منافع نہیں لیا جارہا۔ ان منصوبوں کیلئے چینی حکومت گرانٹ دے رہی ہے۔ ایم ایل ون کی فزیبلٹی سٹڈی کیلئے حکومت پاکستان فنڈز فراہم کررہی ہے۔ پاکستانی چینی قرضوں پر صرف 6.17ارب ڈالر واپس کرے گا۔ دوسری کیٹگری میں پاکستان کو 1.874بلین ڈالر واپس کرنا ہوں گے جب کہ تیسری کیٹگری کے منصوبوں کیلئے پاکستان کو 0.143بلین ڈالر واپس کرنا ہوں گے۔ 20دسمبر کو پاکستان اور چین سی پیک کے بارے میں مشترکہ کمیٹی کا اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔ جس میں طے کیا گیا کہ چین پاکستان کو بے روزگاری اور غربت کے خاتمے اور فنی تربیت کی فراہمی کیلئے بھرپور امداد دے گا۔
چینی سفارتخانہ

ای پیپر دی نیشن