نئی دلی(این این آئی) سابق بھارتی وزیر خارجہ اوربھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما یشونت سنہانے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو طاقت کے وحشیانہ استعمال سے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے یشونت سنہانے نئی دلی میںقائم ایک خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویومیں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے دو مرتبہ دورے کے دور ان انکی وہاں ایک سینئر حکومتی شخصیت سے ملاقات ہوئی جس نے انہیں بتایا کہ میکاولی اور چانکیہ کی طرح ہر ایک کا کوئی نہ کوئی ریاستی نظریہ یا پالیسی ہوتی ہے لہٰذا بھارت کی بھی کشمیرکے حوالے ایک پالیسی ہے اور وہ یہ ہے کہ کسی بھی باغی کو ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال۔ جہاں تک بھارت کی کشمیر پالیسی کا تعلق ہے تو اس حوالے سے غلطیاں ہی غلطیاں کی گئی ہیں۔ بھارت کی حالیہ حکومت اتفاق رائے، جمہوری یا انسانی طریقوں سے مسائل کے حل میں یقین نہیں رکھتی بلکہ وہ صرف طاقت کے ذریعے مسائل کو حل کرنا جانتی ہے اور یہ بات کشمیریوں کے دلوں میں بھارت کیلئے مزید نفرت کا سبب بن رہی ہے۔ یشونت سنہانے کہا کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس وقت ہم صرف اور صرف فورسز کے سہارے کشمیر پر قابض ہیں۔ادھر بھارت کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کیلئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاہے کہ کشمیرکاموجودہ بحران کانگریس کی قیادت والی حکومتوں کی سلسلہ وار غلطیوں جن کا آغاز نہرو کی غلطی سے ہواتھا، کا نتیجہ ہے۔