نیب ترمیم مدر آف این آراو، حکومت آرڈیننس کی بجائے اپوزیشن سے ملکر قانون سازی کرے: پیپلز پارٹی

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حالیہ نیب آرڈیننس اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت بھی صدر زرداری کی معیشت اور نیب ساتھ نہ چلنے کی بات سے متفق ہے۔ ایک ٹویٹر پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ساتھ نہ ملا کر نیب قوانین میں ترمیم واضح طور پر حکومت کی متعصبانہ اپروچ ہے۔ انہوں نے لکھا کہ حکومت اپنا کام کرے اور آرڈیننس لانے کی بجائے اپوزیشن کے ساتھ مل کر قانون سازی میں اپنا کردار ادا کرے۔ حکومت نیب قوانین کو مکمل ختم کرکے انسداد بدعنوانی کے قوانین کو مضبوط کرے اور نیب کا یہ ڈھونگ ختم کیا جائے۔ پیپلز پارٹی نے قومی احتساب بیورو( نیب) ترمیمی آرڈیننس کو ’مدر آف این آر او‘ قرار دے دیا۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب سلیکٹڈ کی ضرورت ختم ہوجاتی ہے تو انہیں یوٹرن دے دیا جاتا ہے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس مدر آف این آر او ہے۔ حکومتی رویئے کی وجہ سے ہم اسے فاشسٹ کہتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے ساتھیوں کو بچانے کے لیے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی، اس سے پارلیمانی بحران پیدا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کہا تھا نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اس بیان پر ان کیخلاف تنقید کی گئی تھی۔ اب وزیراعظم نے اپنے ساتھیوں کو بچانے کیلئے نیب آرڈیننس میں ترامیم کیں۔ نیب صرف اپوزیشن جماعتوں کا احتساب کر رہی ہے۔ نیب آرڈیننس کو عمران خان کس بات سے تعبیر کریں گے؟ وزیراعظم وضاحت کریں کون مزاحمت کر رہا ہے؟ ان کیخلاف مزاحمت نہیں بلکہ پارٹی کے اندر سے ملامت ہو رہی ہے۔ عمران خان جلد آخری یوٹرن لینے والے ہیں، لگتا ہے یہ ان کا فائنل یوٹرن قریب ہے۔ مالم جبہ اور بی آر ٹی میں اپنے لوگوں کو بچانے کیلئے نیب آرڈیننس لایا گیا۔ نیب کے ذریعے صرف اپوزیشن جماعتوں کا احتساب ہو رہا ہے۔ حکومت کی گھبراہٹ اور عمران خان کے جھوٹ بے نقاب ہو رہے ہیں۔ ہم ہر معاملہ عدالت میں نہیں لے جانا چاہتے۔ نیب آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں بات کریں گے جبکہ نیب آرڈیننس عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے دعووں اور وعدوں پر یوٹرن لیا اور جو لوگ خان صاحب کے ساتھ مل گئے ان کے گناہ دھل گئے ہیں۔ قمر کائرہ نے کہا کہ بلاول بھٹو 4 اپریل سے پہلے پنجاب کے اضلع کا دورہ کریں گے۔ عمران خان کا آخری یوٹرن قریب ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں تبدیلی لانا چاہتا ہوں تو مزاحمت ہوتی ہے۔ وزیراعظم وضاحت کریں کہ کون مزاحمت کرتا ہے۔ وزیراعظم کی مزاحمت نہیں پارٹی کے اندر ملامت ہورہی ہے۔ خان صاحب ترمیمی آرڈیننس این آر او ہے یا این آر او پلس ہے؟۔

ای پیپر دی نیشن