ہسپتال کیلئے بینظیر سے ملنے گیا زرداری ٹیکسٹائل ملز میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرتے رہے‘ وزیراعظم

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کینسر ہسپتال بنانیکا خیال میرے ذہن میں ایک غریب آدمی کو دیکھ کر آیا۔ جس کیلئے دوائی لینا مشکل ہو رہا تھا۔ یہ 1985ء کی بات ہے۔ اس وقت پاکستان میں کینسر کا کوئی ہسپتال نہیں تھا۔ اس وقت مجھے ہسپتال بنانے کیلئے 70 کروڑ روپے جمع کرنے تھے۔ زندگی کا اصول بنا لیں‘ جب فیصلہ کر لیں تو ڈٹ جائیں۔ ہسپتال قائم کرنے کیلئے بے نظیر سے ملنے گیا تو آصف زرداری سے 4 منٹ کی ملاقات ہوئی۔ جو مجھے ٹیکسٹائل ملز میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کرتے رہے۔ سیاست بری نہیں ہوتی سیاستدان اچھا یا برا ہوتا ہے۔ قائداعظم بھی تو سیاستدان تھے اور انسانیت پر یقین رکھتے تھے۔ شوکت خانم پر 97ء میں بہت برا وقت آیا۔ جب میں الیکشن ہارا تو مخالف جماعت نے میرے خلاف پروپیگنڈہ کیا۔ جس سے شوکت خانم کی ڈونیشن بند ہوگئی۔ اب بھی مخالفین پراپیگنڈہ کرتے ہیں لیکن جتنا زیادہ پراپیگنڈہ کرتے ہیں۔ اتنی زیادہ ڈونیشن جمع ہوتی ہے۔ بین الاقوامی میگزینز مستقبل کیلئے پاکستان کو سیاحت کیلئے بہترین ملک قرار دے رہے ہیں۔ شوکت خانم کیلئے سب سے زیادہ ڈونیشن پاکستانیوں سے آتی ہے۔ میں نے مقابلہ کرنا سپورٹس سے سیکھا۔ ریاست میں جتنی انسانیت ہو اتنی ہی اﷲ کی برکت ہوتی ہے۔ جتنی ناانصافی ہو اتنی مشکلیں آتی ہیں۔ ہمیں پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے۔ آپ کے پاس جتنا زیادہ علم‘ دولت شہرت ہوگی۔ ذمہ داری بھی آپ کی اتنی ہی بڑی ہوگی۔ اتنا ہی بڑا امتحان ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...