دیار غیر میں رہنے والوں کیلئے اپنے ملک پاکستان جانا انتہائی دشوار ہوتا ہے بالخصوص ان افراد کیلئے جن پر گھر اور اپنے بچوں کی ذمہ داری ہو اس مصروفیت سے وقت نکالنا اور پاکستان میں قیام ایک خواب ہوتا ہے بہرحال دو سال بعد پی ٹی آئی کی حکومت میں پاکستان جانے کا اتفاق ہوا جہاں مجھے اسلام آباد اور لاہور قیام کے دوران عوامی نظریات اور سوچ پرکھنے اور پڑھنے کا موقع بھی ملا عوام کی ایک اچھی خاصی تعداد مایوس نظر آئی حکومتی کارکردگی سے پریشان لیکن یہ دیکھ کر حیرانگی ہوئی کہ بازاروں مارکیٹوں ریسورنٹ اور ہوٹلز میں پاؤں رکھنے کی جگہ میسر نہیں خوشیاں قہقے رونقیں دوبالا تھیں چہار اطراف قہقے ہی قہقے ٹولیوں میں من چلے لڑکے لڑکیاں کورونا وائرس سے بے نیاز چہل قدمی میں مصروف تھے پارکس بھرے دیکھے حتی کہ ریڑھی پر مال بیچنے والے سے لیکر بڑی بڑی برینڈز کی دکانوں پر قطاریں دیکھیں لیکن اسکے باوجود عوام کے گلے شکوے دیکھنے کو ملے مجھے یہ دیکھ کر بھی حیرت ہوئی کہ ہاؤسنگ کالونیاں دنوں میں آباد ہو رہیں ہیں اور ان کالونیوں میں کروڑوں روپے کے محلات کی تعمیرات جاری ہیں ایک ایک گھر عالی شان اور منفرد دیکھنے کو ملا ہر کوئی ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی آرزو لیے اپنے گھروں کی تعمیر میں کروڑوں لگا رہا ہے ایک عجیب نظارہ تھا ایک عجب کیفیت تھی لوگوں میں مایوسی کے باوجود ایک عجب رنگ اور ترقی کرنے کا جذبہ دیکھا نوجوان بھی مایوس دیکھے لیکن اسکے باوجود ترقی کے میدان میں آگے بڑھنے کی جستجو تھی حکومتی پالیسیوں سے نالاں منتظر ہیں کہ کب اور کس وقت ان کے خواب پورے ہونگے ایسے افراد حکومت کی طرف اپنی نظریں اٹھائے بیٹھے ہیں حکومت میں ہمیشہ چند افراد ہی حکومت کی پالیسیوں کو عوام تک پہنچانے میں کردار ادا کرتے ہیں تاکہ عوامی سطح پر رائے عامہ تیار کی جائے اور عوام کو حکومتی پالیسیوں سے آگاہ کیا جائے ایسے حکومتی افراد وزراء مشیر عوام سے اپنا رابطہ رکھتے ہیں اور انھیں حکومت کی پالیسیوں سے آگاہ رکھتے ہیں اور انکے مسائل حل کرنے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ ہمارا اسلام ہمیں انسانیت کی خدمت کی تلقین کرتا ہے انسان کی زندگی دوسرے انسانوں کے تعاون کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔کوئی انسان دوسرے انسانوں کے تعاون کے بغیر زندگی نہیں گزار سکتا ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے اورتعاون لیتے ہوئے ہی انسان کو زندگی کا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور ایک مثالی معاشرہ وہی ہوتا ہے، جس میں تمام انسان ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے اور حاجت مندوں کی ضرورت کو پورا کرتے زندگی گزارنے کو اپنا فرض سمجھیں۔اسلام کی حقوق العباد کی تعلیمات معاشرتی ذمے داریوں اور انسانی فلاح وبہبود کی مکمل رہنمائی فراہم کرتی ہیں کچھ اسی طرح ایک مشیر پنجاب حکومت کا کام دیکھ کر اندازہ ہوا کہ اب بھی ہمارے درمیان مخلص دیانتدار محب وطن وفادار موجود ہیں جو انسانیت کی خدمت کیلئے اہنے آپ کو وقف کر چکے ہیں پنجاب کی حکومت میں مشیر سیاحت آصف محمود کو دیکھ کر اور کام کرنے کے انداز سے یہ احساس ہوا کہ اب بھی اس جہاں میں کچھ لوگ موجود ہیں جو ملک قوم اور اپنی پارٹی بالخصوص اپنے قائد سے دلی محبت کرتے ہیں آصف محمود سٹاف اور سیکورٹی کے بغیر پارکس اور مارکیٹس میں گھس جاتے ہیں اور عوامی رائے لیتے ہیں بالکل عام سے لباس میں عام لوگوں میں گھس کر حکومتی پالیسیوں سے آگاہ کرنا اور مسائل کے شکار افراد کے مسائل حل کر کے اپنے قائد کے حق میں نعرہ لگوانا آصف محمود کا روزمرہ کا معمول ہے آصف محمود سے ملاقات اقبال پارک میں ہوئی جو ایک عام آدمی کی طرح پارک کا جائزہ لے رہے تھے اور لوگوں سے مشورہ لے رہے تھے کہ پنجاب کو کس طرح خوبصورت بنایا جا سکتا ہے جہاں عام لوگوں نے آصف محمود کو عام آدمی سمجھ کر مشورہ دیا وہاں ناچیز نے بھی گفتگو کی تو میرے تعارف کرانے پر انھوں نے مجھے تاریخی مقامات کا بھی دورہ کروایا جس سے دل باغ باغ ہو گیا اس نوجوان کی سوچ اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور اپنے قائد عمران خان کے بارے میں مثبت سوچ رکھنے والے اپنی پارٹی کے دیوانے نے پنجاب میں خوبصورتی کیلئے اور سیاحت کیلئے ایسے انمول کارنامے سرانجام دئیے کہ عقل حیران انسان پشیمان ہو جاتا ہے آصف محمود دن میں وزارت چلاتے ہیں اور رات کو اپنے وزیراعلیٰ اور وزیراعظم کی خدمات کا ڈھنڈورا پیٹتا ہے لوگ عش عش کر اٹھتے ہیں اور پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ آصف محمود جیسے محب وطن نوجوانوں کی کی حوصلہ افزائی یقینی بنائی جائے بلکہ ایسے نوجوانوں کو سینٹ کا ممبر بنایا جائے جو ملک پارٹی قائد اور عوام کے ساتھ دل و جان سے مخلص ہیں آصف محمود جیسے نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں جو ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرتے ہیں ویلڈن آصف محمود آپ جیسے ہی تو ہیں جو ہماری قوم کا مستقبل ہوتے ہیں۔
پاکستان میں 40 دن
Dec 30, 2020