بوسٹن , سابق صدر ابراہم لنکن اور ان کے قدموں میں بیٹھے ہوئے سیاہ فام شخص کا مجسمہ ہٹا دیا گیا

امریکی ریاست میساچوسٹس کے دارالحکومت بوسٹن میں ملک کے 16 ویں صدر ابراہم لنکن اور ان کے قدموں میں بغیر شرٹ کے بیٹھے ہوئے  سیاہ فام شخص کا مجسمہ ہٹا دیا گیا جو غلامی کے سابق دور کی عکاسی کرتا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق بوسٹن کے پارک سکوائر میں یہ مجسمہ 1879 میں لگایا گیا تھا جو 1876 میں واشنگٹن میں لگائے گئے ایک مجسمے کی نقل ہے جس میں ابراہم لنکن کے مجسمے نے پینٹ کوٹ جبکہ ایک سابق غلام سیاہ فام شخص آرچر الیگزینڈر جس نے یونین آرمی جوائن کی جسے مفرور غلام ایکٹ کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا بغیر شرٹ ابراہم لنکن کے قدموں میں بیٹھا ہوا ہے جسے غلامی اور بے توقیری تصور کیا گیا اس مجسمے کو ہٹانے کے لیے مقامی آرٹسٹ نے درخواست دائر کی تھی جس پر 12 ہزار افراد نے دستخط کیے تھے اس مجسمے کو ہٹانے کے حق میں شہر کی آرٹ کونسل نے گزشتہ جون میں فیصلہ دیا تھا ۔ بوسٹن میئر کے دفتر نے کہا کہ یہ مجسمہ ملک کی آزادی میں سیاہ فاموں کے غیرواضح کردار اور نقصان دہ تعصب کی عکاسی کرتا ہے جس کے باعث اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال امریکہ میں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہرے شروع ہوئے جس کے بعد واشنگٹن، نیویارک اور بوسٹن سمیت کئی مقامات سے اہم ترین شخصیات کے مجسمے ہٹا دیئے گئے جن میں کرسٹوفر کولمبس، تھیوڈور روزویلٹ اور علحدگی پسند جنرل رابرٹ ای لی شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن