گوجرانوالہ میںپٹرول پمپس کااین او سی نذرانہ دیئے بغیر ملنا ناممکن ہو گیا

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی)ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن کی مبینہ ملی بھگت،پٹرول پمپس کے مالکان کیلئے این او سی کا حصول نذرانہ دیئے بغیر ناممکن ہوکررہ گیامنظور نظر افراد کو خلاف قانون ''این او سی''کا اجرا معمول۔''نذرانہ''نہ دینے والے پٹرول پمپ مالکان گزشتہ سال سے''این او سی ''کے منتظر۔حکام بالا سے نوٹس کے کر اصلاح و احوال کا مطالبہ۔ بتایا گیا ہے کہ نیا پٹرول پمپ بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنر کا اجازت نامہ ضروری ہے جوکہ 12محکموں کے این او سی جاری ہونے کے بعد دیا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں محکمہ ماحولیات کا ''این او سی'' دینے کی منظوری کمشنر گوجرانوالہ دیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال سے اس منظوری کیلئے اجلاس کا سلسلہ روک دیا گیا جس سے ڈویژن گوجرانوالہ کے اضلاع نارووال ،سیالکوٹ، گجرات،منڈی بہائوالدین ،گوجرانوالہ، حافظ آباد  کے100کے قریب پٹرول پمپس کی منظوری کے کیس التوا کا شکار ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل کمشنرکوارڈ مبینہ طور پر''منظور نظر''افراد کے کیسوں کی فائلز منگوا کر بغیر کسی اجلاس کے منظوری دیتے ہیں جبکہ دیگر افراد گزشتہ سال سے انتظار کی سولی پر لٹکادئے گئے ہیں۔  اور پٹرول پمپ مالکان اس زیادتی پر سراپا احتجاج ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن