اسلام آباد (نامہ نگار) بجلی کی قیمت میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر نیپرا نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سی پی پی اے نے نومبر کے لئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 33 پیسے اضافے کی درخواست دی تھی۔ نیپرا نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ریفائنریاں چلانے کے لئے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا نہ کریں۔ ریفائنریز کو چلانے کے لئے مہنگی بجلی پیدا نہیں کرسکتے۔ 6 ارب روپے کی سابق ایڈجسٹمنٹ اور اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری ہوگا۔ چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ کول پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار کم کیوں ہوئی؟۔ پلانٹس کی جبری بندش کے باوجود شیڈول کی بندش کیوں ہوئی۔ این پی سی سی نے بتایا کہ حب چائنا، تھر کول سمیت کچھ پلانٹس بند تھے جس کی وجہ سے پیداوار کم ہوئی۔ چئیرمین نیپرا کا کہنا تھا آپ کو بجلی جتنی مہنگی ملے آپ کو اس کی پرواہ نہیں۔ نیپرا نے پاور پلانٹس کا 3 سال کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا۔ بجلی کے بلوں میں فیلو پرائس ایڈجسٹمنٹس سے نیپرا کے چیئرمین بھی پریشان ہو گئے اور کہا کہ وہ خود اپنا ماہانہ بل دیکھ کر چونک گئے۔ انہوں نے کہا کہ جن کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بہت زیادہ لگ کر آئی ہے وہ نیپرا دفاتر سے رجوع کریں۔ دوران سماعت نیپرا حکام نے کہا کہ نومبر میں ریفرنس کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی گئی جبکہ ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے 26 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔